آخری جمعہ ملک بھر میں سرکاری طور پر یوم القدس منایا جائے ،سیاسی و مذہبی رہنما

18 اپریل ، 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے حکومت پاکستان سے رمضان المبارک کا آخری جمعہ ملک بھر میں یوم القدس کے طور پر سرکاری سطح پر منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین ظالم اور مظلوم کا مسئلہ ہے ۔ دنیا میں کہیں بھی ظلم ہو بحیثیت مسلمان احتجاج ہمارا فرض ہےہمیں مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنا ہو گا، فلسطین کاز کے لئے جدوجہد وقت کی اہم ضرورت ہے ، مسئلہ فلسطین پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں متحد ہیں ، اسرائیل ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی سازش کررہا ہے اور ہماری حکومت مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مئوثر کردار ادا نہیں کررہی ۔ لبنان اور شام سے جنگی شکست کے بعد اب اسرائیل کی سازشیں ناکام ہورہی ہیں ۔ خطے میں گریٹر اسرائیل کی سازش ناکام ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی ، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ، سابق سینیٹر میر مہیم خان بلوچ ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما عبدالواحد بلوچ ، بی این پی کے رہنما مبارک علی ہزارہ ، اتحاد تاجران بلوچستان کے سرپرست حاجی طاہر نظری ، الخدمت فائونڈیشن بلوچستان کے صدر جمیل احمد کرد سمیت دیگر نے اتوار کو فلسطین فائونڈیشن کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب میں یکجہتی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مقررین نے کہا کہ کشمیر و فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے ، قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو امریکہ و برطانیہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا ۔ ہمارے حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خواب نہ دیکھیں عوام اسے کبھی قبول نہیں کریں گےہم فلسطین کاز کی خاطر اپنی جان دینے کیلئے بھی تیار ہیں ۔ مسئلہ فلسطین کا حل عملی جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں ۔ مقررین نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد اسرائیل کو خطے میں پلانٹ کیا گیا ۔ یہود و نصاری نے دنیا پر قبضہ کرنے کی سازش کی ۔ مغربی سامراج انسانیت کا دشمن ہے ۔ 39 ملکی اتحاد گزشتہ سات سال سے امریکہ کی چھتری تلے کام کررہا ہے ،چند عرب حکمران اپنی بقا کا ضامن اسرائیل کو سمجھ رہے ہیں ۔ فلسطین،شام، لبنان، ایران، پاکستان کے خلاف عالمی استعماری طاقتیں سازش کررہی ہیں ۔ اس موقع پرایک قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے ، اسرائیل فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونیوں کی ایک ناجائز اور غاصب ریاست ہے ، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح سے تجدید عہد کرتے ہوئے فلسطین کاز اور قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کے لئے تحریک آزادی فلسطین و قدس کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور فلسطین عالم اسلام کا قلب ہے ، کشمیر و فلسطین میں جاری صہیونی اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف فلسطینی و کشمیری عوام کی انسانی و اسلامی بنیادوں پر حمایت جاری رکھی جائے گی ۔ قرارداد میں کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا بھی اعلان کیا گیا ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی سرپرستی میں عرب ممالک اور اسرائیل کے مابین طے کردہ امن معاہدہ فلسطین اور عرب دنیا کے لئے زہر قاتل ہے ۔ عرب دنیا کے ساتھ اسرائیل کے دوستانہ تعلقات نہ صرف فلسطین بلکہ پوری مسلم امہ کے ساتھ خیانت ہیں ۔ بحرین، مصر، مراکش، متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا امریکی و صہیونی وزرائے خارجہ کے ہمراہ فلسطینیوں کے قاتل صہیونی وزیراعظم بن گوریان کی قبر پر حاضری سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ، ہم اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔