جاوید جبار کی سقوط ڈھاکہ پر دستاویزی فلم کی نمائش، نامور شخصیات کی شرکت

16 دسمبر ، 2021

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) معروف دانشور جاوید جبار کی سقوط ڈھاکہ سے متعلق ایک دستاویزی فلم کی نیشنل آرٹس کونسل میں نمائش کی گئی جس میں ملک کے نامور تاریخ دان، تجزیہ کار، محقق، صحافی، سابق سرکاری افسران، فارن ڈیلیگیٹ ماہرین تاریخ سمیت کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔ دستاویز ی فلم کا عنوان ’’ سیپریشن آف ایسٹ پاکستان، دی ان ٹولڈ سٹوری‘‘ تھا۔ اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ سقوط ڈھاکہ 1971 سے متعلق سچ سمجھنے اور جاننے والے نوجوانوں کی تھی حاضرین نے 1971 سقوط ڈھاکہ کی اصل سٹوری سے متعلق معلومات ملنے پر قومی و بین الاقوامی سکالرز، ماہرین، تجزیہ نگار اور تاریخ دانوں کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ یہ اس سے قبل نہیں ہوا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاوید جبار نے کہا کہ یہ ڈوکیومینٹری ثابت کرے گی کہ کیسے بھارت نے مشرقی پاکستان میں تربیت یافتہ عسکریت پسندوں کو بھیج کر علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دی۔ بھارت کا اس میں ملوث ہونا محض واقعات کا رد عمل نہیں تھا، بلکہ وہ خود ان عوامل کا روح رواں تھا۔ ڈوکیومینٹری میں بیرونی طاقتوں کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے بے جا الزامات اوران طاقتوں کی دراندازی کا بھی بخوبی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ڈوکیومینٹری میں یہ بھی دکھایا جائے گا کہ شیخ مجیب الرحمٰن آزادی کے خواہش مند نہیں تھے اور بعد ازاں وہ کیسے سوویت یونین کی مدد سے بھارت کا آلہ کار بنے۔ کاوش کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ دونوں قومیں ماضی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اچھے تعلقات کی بنیاد پر آگے بڑھیں کیونکہ بہر حال یہ قومیں دو ہیں مگر یکجان تھیں۔ پروڈیوسر مس ارم بنٹی شاہد نے کہا کہ اس دستاویزی فلم میں پہلی مرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ قومی و بین الاقوامی شخصیات، دانشوروں نے 1971 کے حقائق کو سامنے لایا۔