بجلی، گیس کی قیمتیں برقرار ورنہ ملک دیوالیہ، ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کا انتباہ

01 جون ، 2022

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) آل ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لئے بجلی اور گیس کی قیمتیں برقرار رکھنے اور ریفنڈز کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ خصوصی نرخوں پر بجلی اور گیس کی پالیسی ختم کی گئی تو انڈسٹری بند اور لاکھوں مزدور بیروزگار ہو جائیں گے۔ پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن (نارتھ زون) کے چیئرمین میاں کاشف ضیاء نے پی ایچ ایم اے کے سابق مرکزی چیئرمین چوہدری سلامت علی اور دیگر ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلئے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو خطے کے دیگر ممالک کے مساوی سہولتیں فراہم کی جائیں بیرونی قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے تاکہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن سے نجات مل سکے۔ چوہدری سلامت نے کہا کہ حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ملکی مفاد میں فیصلے کرے ۔ چیمبر آف کامرس کے صدر عاطف منیر شیخ نے کہا کہ صنعتکاروں کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے حکومت ایکسپورٹ بڑھانے اور ڈوبتی ہوئی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرے۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین امیر احمد نے کہا کہ 2021ء سے ʼڈی ایل ٹی ایل ʼ کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر ہو رہی ہے اور انڈسٹری کو سرمائے کی قلت کا سامنا ہے۔ چیمبر آف کامرس کے سابق صدر سید ضیاء علمدار حسین نے کہا کہ پچھلے ساڑھے تین سالوں میں ایکسپورٹ 18 بلین ڈالر سے بڑھ کر 32 بلین ڈالر ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے بجلی و گیس کی قیمتوں کو بڑھایا تو اس سے ایکسپورٹ بتدریج کم ہونا شروع ہو جائے گی اور ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔ کونسل آف پاور لومزاونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید خالق رامے نے کہا کہ اگر حکومت نے بجلی کے نرخوں کو کم نہ کیا تو مزدوروں کے ساتھ ساتھ انڈسٹری مالکان بھی سڑکوں پر ہوں گے۔ سائزنگ ایسو سی ایشن کے چیئرمین شکیل انصاری نے کہا کہ ڈالر کے ریٹ بڑھنے سے خام مال کی قیمتیں دو گنا سے بھی زیادہ بڑھ چکی ہیں۔ سابق سنٹرل چیئرمین پی ایچ ایم اے ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ ہم حکومت سے بجلی اور گیس کی مد میں کوئی سبسڈی نہیں مانگ رہے بلکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی اور گیس ان کی لاگت کے مطابق دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریکوری نہ ہونے کا سارا بوجھ انڈسٹری پر ڈال دیا جاتا ہے جس سے انڈسٹری کی پیداواری لاگت بڑھ جاتی ہے۔