ہراسانی کا شکار افراد خاموشی توڑیں آواز بلند کریں‘ کشمالہ خان

01 جون ، 2022

اسلام آباد (طاہر خلیل‘ خصوصی نامہ نگار) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ خان کا کہنا ہے کہ ہراسگی کا شکار افراد خاموشی توڑیں آواز بلند کریں اور معاشرے کو مل کر بہتر بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پارلیمنٹرنز حقوق انسانی کمیشن، یونیسکو اور امن وا نصاف نیٹ ورک کے زیراہتمام منعقدہ میڈیا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فیصل کریم کنڈی، شفیق چوہدری، افضل بٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔ وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے کہا کہ ہراسگی کیسز بڑھ رہے ہیں خواتین دبائو کا شکار ہوتی ہیں۔ چار خواتین اینکرز نے ہراسیت زبانی شکایت کی، لیکن وہ باضابطہ رپورٹ کرنے کو تیار نہیں، کشمالہ خان نے کہا کہ ہراسگی کا شکار خواتین بہت سے گھریلو اور دفتری مسائل کا شکار ہوئی ہیں، مجبوریوں کی وجہ سے وہ آواز بلند نہیں کرسکتیں، میں یقین دلاتی ہوں کہ انہیں مکمل انصاف اور تحفظ دیں، کشمالہ خان نے کہا کہ ہراسگی کا شکار صرف عورتیں نہیں مرد بھی ہوتے ہیں اور ان کا ادارہ ایسے لوگوں کو تحفظ دے گا۔ ہر پروفیشن میں غلط چیزوں کو بے نقاب ہونا چاہئے، آپ ہمت کریں، بارش کا پہلا قطرہ بنیں اور معاشرے کو ہراسیت سے پاک ماحول فراہم کرنا جہاد سے کم نہیں۔۔ علاوہ ازیں میڈیا سیمینار کے شرکاء نے اتفاق کیا کہ صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ان کے خلاف ہونے والے جرائم کا تصدیق شدہ ڈیٹا اور رپورٹنگ ہی ان کے تحفظ کے لئے جامع پالیسی سازی کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ میڈیا سیمینار کے پہلے دن صحافیوں کے خلاف جرائم پر ڈیٹا کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے پالیسی سازوں، سٹیک ہولڈرز کے ساتھ صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے جامع اور موثر پالیسیز کے لئے ایک متوازن، مضبوط اور صنفی سطح پر برابری کی بنیاد پر میکنزم بنانے پر زور دیا گیا۔ سیمینار میں پارلیمینٹیرین کمیشن برائے انسانی حقوق کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر چوہدری شفیق نے تمام سٹیک ہولڈرز کو خوش آمدید کہا۔