لندن (پی اے) کسی سرپرست کے بغیر تنہا برطانیہ آنے والے کمسن بچوں کو روانڈا واپس بھیجنے کے خلاف ہوم آفس کو تنقید کا سامنا ہے۔ چیرٹیز کا کہنا ہے کہ یہ بڑی تشویش کی بات ہے کہ 18سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ بالغوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ کیئر فار کیلس فی الوقت 2کم عمر بچوں کے حوالے سے تنازعہ میں الجھی ہوئی، جن کو ہوم آفس نے ملک سے نکالنے کیلئے نوٹس دیئے ہیں جبکہ لڑکوں کی عمریں 16سال ہیں۔ ہوم آفس نے عمر کا تخمینہ لگانے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ ان لڑکوں کی بالترتیب 23اور 26سال ہے۔ چیرٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی کو ملک سے نکالنے سے قبل اس کی صحیح عمر کا تعین کرنا ضروری ہے۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ وہ وکلا کے ذریعہ ان نوٹسوں کو چیلنج کرے گی۔ ایک 16 سالہ لڑکے کا کہنا ہے کہ جب سوڈان میں اس کے گائوں پر حملہ کیا گیا تو اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے بھائی کو قتل کیا گیا، وہ وہاں سے بھاگ نکلا اور جب وہ واپس گائوں آیا تو گائوں والے گائوں چھوڑ کر جا چکے تھے۔ انسانی اسمگلنگ کے خلاف کام کرنے والے چیرٹی Love146نے بھی حکومت کی جانب سے پناہ کے طلبگار لوگوں کی عمر کے تعین کے حکومت کے نظام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کمپین منیجر ڈینیل سوہیج نے گارڈین کو بتایا کہ چیرٹی نے دیکھا ہے کہ 14سال عمر کے بچے کی عمر بھی23سال بتا دی جاتی ہے۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ ہم نے ایسے بہت سے بچے دیکھے ہیں، جن کی تاریخ پیدائش 1999لکھ دی گئی جبکہ ان کی عمر 18سا ل سے کم تھی، یہ بات باعث تشویش ہے کہ کمسن بچوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ چیرٹی میں کام کرنے والے ایک سوشل ورکر لارن اسٹارکی نے اخبار کو بتایا کہ یہ بات امکان سے باہر، خاص طور پر یہ کہ بچوں کی پروٹیکشن کی تربیت حاصل کرنے والا کوئی بچوں کے معاملات کو نہیں دیکھ رہا۔ ہوم آفس کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے فرد کو ملک سے نہیں نکالیں گے جو غیرمحفوظ ہو یا اس کا نکالا جانا مناسب نہ ہو، ہوم آفس نے اس الزام کی تردید کی کہ کسی سرپرست کے بغیر آنے والے کمسن بچے کو روانڈا بھجوایا گیا ہے۔ قبل ازیں اسی ہفتہ وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے کہا تھا کہ وہ اس بات پر اٹل ہیں کہ تمام مائیگرنٹس، خواہ ان کاکلیم قانونی ہی کیوں نہ ہو، روانڈا بھیج دیا جائے گا۔ وزیر داخلہ کے اس بیان کو حقوق انسانی کے گروپوں نے چیلنج کیا ہے۔ ہوم آفس نے مائیگرنٹس کو روانڈا بھیجنے کیلئے نوٹس بھیجنا شروع کردیئے ہیں، توقع ہے کہ نکالے جانے والے مائیگرنٹس کو لے کر پہلی پرواز 14جون کو روانڈا روانہ ہوگی۔ حکومت نے اسے افریقی ملک کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت حتمی انتظامی قدم قرار دیا ہے۔ غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والے لوگوں کو برطانیہ سے ہزاروں میل دور نئی زندگی شروع کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی عوام کی خاطر اس اسکیم پر عملدرآمد کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ برطانوی عوام یہی چاہتے ہیں۔ پریتی پٹیل نے روانڈا سے ہونے والے سمجھوتے کو دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ غیر قانونی طورپر برطانیہ آنے والے پناہ گزینوں کو روانڈا بھیجا جائے گا اور ان کی درخواستوں کی پراسیسنگ کی تکمیل تک وہ وہیں رہیں گے۔ اگر ان کی درخواست کامیاب قرار دی جاتی ہے تو انھیں برطانیہ میں پناہ گزینوں کا درجہ دے دیا جائے گا، جن کی درخواست مسترد کی جائے گی، وہ اگر روانڈا میں رہنا چاہیں گے تو انھیں امیگریشن کے دوسرے روٹس سے درخواست دینے کا موقع دیا جائے گا لیکن ملک سے نکالے جانے کا خطرہ بدستور قائم رہے گا۔
ا ولڈہم پاسبان صحابہ برطانیہ کے چیئرمین محمد عمر توحیدی نے کہا ہے کہ فاتح عرب و عجم سیدنا معاویہ بن ابو سفیان...
پیرس میاں نواز شریف کے وژن کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبہ کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ یہ...
ویانامسلم لیگ ن آسٹریا کے صدر چوہدری علی شرافت نے روزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم نے دیکھا کہ...
اوسلوسفیر پاکستان ناروے سعدیہ الطاف قاضی نے صحافی ناصر اکبر کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کی مبارک باد دی اور...
برازیلیا برازیل میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث10سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق...
لندن ایک85سالہ خاتون برینڈا گنتھر عرف لالی پاپ لیڈی 40سال کی ملازمت کے بعد ریٹائر ہوگئیں۔ برینڈا گنتھر عرف...
مانچسٹرانگلینڈ میں ہونیوالے ٹیسٹوں اورنمونہ جات میں پینے والے پانی کے کیمیکلز آلود ہونے کی تصدیق کے بعد...
سیول یوکرین جنگ میں روس کی جانب سے لڑنے والے شمالی کوریا کے تقریباً 300 فوجیوں کی ہلاکت کا انکشاف ہوا ہے۔ جنوبی...