برطانیہ میں نرسنگ اسٹاف کی قلت،مریضوں کی ضروریات کیلئے کافی نہیں، سروے

07 جون ، 2022

لندن (پی اے) نرسز نے وارننگ دی ہے کہ ان کی آخری شفٹ میں اسٹاف کی سطح مریضوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں ہے اور کچھ اب ملازمت چھوڑ رہی ہیں، یہ انکشاف نئی ریسرچ میں ہوا ہے۔ رائل کالج آف نرسنگ کی جانب سے20ہزار فرنٹ لائن اسٹاف کے سروے سے پتہ چلا ہے کہ صرف ایک چوتھائی شفٹوں میں رجسٹرڈ نرسز کی منصوبے کے تحت تعداد تھی۔ کالج نے کہا ہے کہ سروے سے برطانیہ کے نرسنگ اسٹاف کی قلت پر روشنی پڑتی ہے اور وارننگ ہے کہ نرسز کو ان کے پیشے سے باہر نکالاجارہا ہے۔ گلاسگو میں کالج کی سالانہ کانگریس میں جنرل سیکرٹری پیٹ کلین اپنے کلیدی خطبے میں مریضوں کے لیے نرسز کے بڑھتے ہوئے خدشات کی وارننگ دیں گی۔ 5جواب دہندگان میں سے4نے کہا کہ آخری شفٹ میں اسٹاف کی سطحیں مریضوں کی پوری ضروریات اور انحصار کے لیے کافی نہیں۔ سروے کے نتائج سے یہ نشاندہی بھی ہوئی ہے کہ صرف ایک چوتھائی شفٹوں میں رجسٹرڈ نرسز کی منصوبے کے تحت تعداد تھی جو2020ء میں42فیصد اور5سال قبل45فیصد سے بہت کم ہے ۔پیٹ کلین کہیں گی کہ ہمای نئی رپورٹ برطانیہ بھر میں ہیلتھ اور کیئر سروسز کی حالت کا انکشاف کرتی ہے، یہ قلت کو ظاہر کرتی ہے اور جب قلت بدترین ہو تو آپ کے لیے مریض کی کیئر نہ کرنے کا سبب بنتی ہے، کبھی یہ نہ سوچیں کہ مریضوں کی ضروریات کے لیے ناکافی ہونا نارمل ہے، ارکان چاہتے ہیں کہ مکمل سچ معلوم ہونا چاہئے۔ نرسنگ بلند آواز میں واضح کہہ رہی ہے کہ کافی ہے، اس سائیکل کو توڑنے کے لیے جو وقت ہے وہ اب ہے، یہ آپ کی پیشہ ورانہ ڈیوٹی ہے کہ غیر محفوظ اسٹافنگ کے بارے میں تشویش ظاہر کی جائے اور ہمیں آپ کی حمایت حاصل ہے، گزشتہ سال25ہزار رجسٹرڈ نرسز پیشہ چھوڑ گئیں جو اس سے قبل ایک سال کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، ہم ایک کے جانے کے بھی متحمل نہیں ہوسکتے، دبائو بہت زیادہ اور حاصل بہت کم ہے، کام کے موجودہ طریقے اور اسٹاف کی قلت اور اکثر کمزور کلچر کے باعث نرسنگ اسٹاف کو باہر نکالا جارہا ہے، ہم تھک چکے ہیں، عاجز آچکے ہیں، حوصلہ کھوچکے ہیں اور ہم میں سے کچھ پیشہ چھوڑ رہے ہیں کیونکہ ہم امید کھوچکے ہیں۔