60 فیصد پاکستانی عمران خان کے لانگ مارچ کے مخالف

07 جون ، 2022

کراچی (سٹاف رپورٹر) 60فیصد پاکستانیوں نے عمران خان کے لانگ مارچ کومسترد کردیا اور پی ٹی آئی کے سربراہ کو اسمبلیوں میں آکر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا البتہ 23فیصد پاکستانی لانگ مارچ اور دھرنا دینے کی حمایت کرتے نظرآئے۔ پی ٹی آئی کے ووٹرز بھی لانگ مارچ کرنے کے فیصلے پر بٹے ہوئے دکھائی دیے، 48فیصد نے لانگ مارچ کی حمایت کی تو 44 فیصد نے اسمبلیوں میں جدوجہد کرنے کو سپورٹ کیا، 54فیصد پاکستانیوں نے ملک میں فوری مڈٹرم انتخابات کروانے کی بھی حمایت کرنے کا کہا البتہ 35 فیصد نے اسمبلیوں کوآئینی مدت مکمل کرنے کا کہا ، مڈٹرم انتخابات کروانے اور اسمبلیوں کی آئینی مدت مکمل کرنے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ووٹرز کے موقف میں بھی واضح فرق نظر آیا۔ اس بات کا انکشا ف انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ یعنی آئی پور کے سروے میں ہوا جس میں ملک بھر سے شماریاتی طورپرمنتخب 2 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ، یہ سروے24مئی سے 03جون 2022 کے درمیان کیا گیا،پی ٹی آئی لانگ مارچ کرے یا اسمبلیوں میں آئے ؟ اس پر 60 فیصد پاکستانیوں نے تحریک انصاف کو لانگ مارچ کی بجائے اسمبلیوں میں آکر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا ،البتہ 23 فیصد نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور دھرنے کی حمایت کی۔پارٹی بنیادوں پر دیکھا جائے تو پی ٹی آئی کے 86 فیصد ووٹرز نے فوری نئے انتخابات کروانے کی حمایت کی، پی پی پی کے 57 فیصد جبکہ اپنے ن لیگ کےووٹر کے طور پر شناخت کروانے والے 31فیصد افراد نے جلد انتخابات کروانے کی خواہش کا اظہار کیا، اس کے برعکس قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل کرنے کی حمایت ن لیگ کے سپورٹرز میں 63فیصد، پی پی پی میں 39 فیصد جبکہ پی ٹی آئی کے ووٹرز میں 11 فیصد نظر آئی۔