وزیر اعظم کی جاپانی کمپنیوں کے وفد سے ملاقات، مسائل حل کرنے کیلئے کمیٹی قائم

07 جون ، 2022

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف سے جاپانی کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی اور مسائل سے انہیں آگاہ کیا، جاپانی کمپنیوں نے وزیراعظم کے ویژن کے تحت موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی جس کا مقصد پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرنا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں جاپانی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری سے اپکسپورٹ انڈسٹری کے قیام پر کام کریں۔وزیراعظم نے جاپانی وفد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کا جلد دورہ کریں۔ پیر کے روز وزیر اعظم شہباز شریف سے انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی اصغر جمالی سمیت جاپانی وفد نے ملاقات کی، وفد میں پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر میتسوہیرو واڈا ، چاپانی کمرشل اتاشی اور تمام بڑے صنعتی و تجارتی شعبوں میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزرا خرم دستگیر، مفتاح اسماعیل، مخدوم مرتضی محمود،معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور متعلقہ اعلی حکام بھی موجود تھے۔ترجمان وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جاپان 2022 میں سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، یہ ملاقات وزیراعظم کی تمام مقامی ، بین الاقوامی کاروباری و تجارتی اسٹیک ہولڈرز سے بجٹ کے سلسلے میں ملاقاتوں کی ایک کڑی ہے۔ جاپانی کمپنیوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے ویژن کے تحت موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ جاپانی کمپنوں نے الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ، فوڈ پراسیسنگ، اسپیشل اکنامک زونز، ٹیکسٹائل سیکٹر، ٹیلی کمیونکیشن سیکٹر اور آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں جاپانی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری سے اپکسپورٹ انڈسٹری کے قیام پر کام کریں، تھر میں کوئلے، چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر، قابلِ تجدید توانائی، انفراسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری و تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، جاپان کی ترقی پوری دنیا کیلئے مثال ہے، پاک جاپان تعاون کو فروغ دے کر پاکستان جاپان کے تجربے سے مستفید ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم نے 1989 سے پاکستان میں انڈس موٹر کی سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے لوکلائزیشن، نئی مصنوعات کی حوصلہ افزائی اور نئی ٹیکنالوجیز جیسے کہ ہائبرڈ اور الیکٹرک وہیکلز کو جلد متعارف کرانے کی اہمیت پر زور دیا۔