قومی اسمبلی ، رحمت اللعالمین و خاتم النبیینؐ اتھارٹی سمیت 4بل منظور

07 جون ، 2022

اسلام آباد( نیوز رپورٹر،وقائع نگار ) قومی اسمبلی نے رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی بل 2022ء ، نیشنل ہائی ویز سیفٹی (ترمیمی) بل 2021ء،سرکاری نجی شراکتی اتھارٹی (ترمیمی) بل 2021ءاور ریاستی ملکیتی ادارے (گورننس اینڈ آپریشنز ) بل 2021ء کی منظوری دے دی ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں رحمت للعالمینؐ بل نام کی تبدیلی کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کر لیاگیا ، اب اس بل کا نام رحمت للعالمین وخاتم النبیین اتھارٹی بل ہو گا، وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے تحریک پیش کی کہ قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی بل 2022ء منظور کیا جائے، قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دے دی، واضح رہے کہ قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی بل 2022ء کے نام کو رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی بل 2022ء کرنے کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کی رکن شاہدہ اختر علی نے ترمیم پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ اس طرح بل کا نام رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی بل 2022ء کردیا گیا، بل کا دائرہ کار پورے پاکستان پر وسعت پذیر ہوگا اور یہ فی الفور نافذ العمل ہوگا،اتھارٹی کے سرپرست اعلیٰ وزیراعظم ہونگے اور اس کے ارکان کی تعداد 6 ہوگی جن کا تقرر وزیراعظم کریں گے ، علاوہ ازیں اجلاس میں کئی مجالس قائمہ کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی بل 2022ءکی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے جے آئی کے عبدالاکبر چترالی نے ارکان پارلیمنٹ اور پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ یہ بل ناموس رسالت کی حفاظت کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، حضور بنی کریم ؐ کی شان میں گستاخی کوئی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا ، انہوں نے بھارتی حکومتی پارٹی کے ترجمان کی طرف سے حضور کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو بھارتی مصنوعات کا بائیکارٹ کرنا چاہیے ، پیر محمود شاہ نے کہا کہ بل کی منظوری پر پوری قومی مبارک باد کی مستحق ہے ،سید عمران احمد شاہ نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے بھارت سمیت دیگر گستاخانے رسول کو سخت پیغام جائے گا ، صلاح الدین نے بل کی پارلیمنٹ میں منظوری کو تاریخی اقدام قرار دیا انہوں نے کہا کہ اس بل سے عاشقان رسول ؐ خوش ہونگے اور گستاخانے رسول ؐ مایوس ہونگے ۔