اکاؤنٹس و لاکرز پابندی عائد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،سٹیٹ بینک

07 جون ، 2022

ملتان (سٹاف رپورٹر) حکومت اور اسٹیٹ بینک نے فارن کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز کے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے بے بنیاد دعووں کی تردید کر دی حکومت پاکستان اور بینک دولت پاکستان ، پاکستان کے بینکوں میں فارن کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز رکھنے والے تمام اکاؤنٹ ہولڈروں کو یقین دہانی کراتا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس اور لاکرز مکمل طور پر محفوظ ہیں، اور ان پر کسی قسم کی پابندی عائد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر اس طرح کی افواہیں گردش رہی ہیں کہ حکومت یا اسٹیٹ بینک فارن کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز کو منجمد کرنے یا ان سے رقوم نکلوانے پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ایسی افواہیں مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہیں۔ مزید وضاحت کی جاتی ہے کہ ایسی کوئی تجویز نہ اس وقت زیر غور لائی گئی ہے ، نہ ہی ماضی میں اس پر غور کیا گیا۔ مزید برآں، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سمیت تمام فارن کرنسی اکاؤنٹس کو فارن کرنسی اکاؤنٹس (پروٹیکشن) آرڈیننس2001ء کے تحت قانونی تحفظ حاصل ہے، اور حکومت اور اسٹیٹ بینک مذکورہ ا کاؤنٹس سمیت پاکستان میں تمام مالی اثاثوں کا تحفظ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ حکومت اور اسٹیٹ بینک ملک میں اقتصادی استحکام یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے حالیہ مشکل اقدامات، جن میں پیٹرولیم مصنوعات پر زرِاعانت (subsidy) میں کمی بھی شامل ہے۔