تعلیمی افسران پرمنظور شدہ آسامیوں کی تعدادمبینہ طورپر چھپانے کاانکشاف

07 جون ، 2022

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) محکمہ تعلیم (اسکولز) سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان، محکمہ کے پاس پرائمری اور سیکنڈری اساتذہ کی منظور شدہ آسامیوں کی تعداد نہ ہونے اور ضلعی تعلیمی افسران (ڈی ای اوز) کی جانب سے منظور شدہ آسامیوں کی تعداد مبینہ طورپر چھپانے کاانکشاف، سیکریٹری محکمہ تعلیم (اسکولز) نے ضلع افسران کو تنبیہ کے باوجود عمل نہ کرنے پر ڈی ای او نوشہروفیروز کو ہٹادیا، جبکہ سیکریٹری کے تحریری احکامات کے باوجود متعدداضلاع کے ڈی ای اوز نے جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچر (جے ای ایس ٹی) کی بھرتی کاعمل مکمل کرنے سے قبل ہی ٹیسٹ میں40سے54مارکس لینے والےپی ایس ٹی امیدواروں سے کاغذات طلب کرلئے ہیں ،محکمہ تعلیم (اسکولز) سندھ کی جانب سے صوبے میں اساتذہ کی قلت اور میرٹ پر بھرتی کے لئے پی ایس ٹی اورجے ا ی ایس ٹی اساتذہ کی بھرتی کے لئے 2020میں متعلقہ ڈائریکٹر اور ڈی ای اوز کو منظورشدہ آسامیوں کی تعداد بھجوانے کا تحریری مرسلہ جاری کیا تھا جس کے بعد تمام اضلاع کے ڈی ای اوز کی جانب سے منظور شدہ خالی آسامیوں کی تعداد محکمہ کو بھیجی گئی جس کے بعد محکمہ تعلیم کی جانب سے 43ہزار سے زائد پی ایس ٹی اورجے ای ایس ٹی کی آسامیوں کے لئے نجی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے ٹیسٹ لیاگیا۔