سپر پاور صارفین کی بجلی کی طلب پوری کرنے میں ناکام، امریکا میں انرجی ایمرجنسی نافذ

07 جون ، 2022

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا میں صدر جو بائیڈن نے روس پر ایک اور بحران کا الزام عائد کرتے ہوئے ملک میں انرجی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور کہا ہے کہ غالب امکان ہے کہ امریکا اپنے صارفین کیلئے بجلی کی طلب پوری نہ کر پائے کیونکہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرکے توانائی کا بحران پیدا کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر نے پیر کو ملک میں انرجی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی سپلائی میں کمی آنے کی وجہ سے قومی سلامتی اور معیارِ زندگی کو نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے ڈیفنس پراڈکشن ایکٹ نافذ کرتے ہوئے شمسی پینلز کی مقامی سطح پر تیاری میں تیزی لانے اور دیگر ذرائع سے ’’صاف‘‘ انرجی پیدا کرنے کا حکم دیا تاکہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مختلف عوامل ہیں جن کی وجہ سے امریکا کی اپنے صارفین کیلئے کافی بجلی پیدا کرنے میں مشکلات پیدا ہوئی ہیں، ان عوامل میں روس کے اقدامات کی وجہ سے تیل کی منڈیوں میں اتھل پتھل مچنا شامل ہیں۔ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد جنوب ایشیائی ممالک سے امریکا آنے والے سولر پینلز کے ٹیرف پر دو سال کیلئے ٹیکس استثنیٰ دیدیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ امریکا میں استعمال ہونے والے سولر پینلز کی تین چوتھائی تعداد جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے آتے ہیں۔ امریکی صدر نے امریکا میں تیل کی قیمتوں میں اضافے اور ملک میں آئی مہنگائی کا 40؍ برس کا ریکارڈ ٹوٹنے اور کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگی قیمتوں کا ذمہ دار بھی روس کو قرار دیا۔