طبی عملہ رات کی شفٹ میں کچھ دیر سو کر کارکردگی بہتر بنا سکتا ہے،تحقیق

07 جون ، 2022

لندن(این این آئی) ماہرین نے کہا ہے کہ طبی عملہ رات کی شفٹ میں کچھ دیر سو کر کارکردگی بہتر بنا سکتا ۔ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ہسپتالوں میں رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد اگر 20 منٹ تک سوجائیں تو اس سے ان کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکتی ہے جو مریضوں کی حفاظت کیلئے بھی ضروری ہے۔دوسری جانب تجویز دی گئی ہے کہ کسی بھی طرح ڈاکٹروں اور نرسوں کو لگاتار تین رات ڈیوٹی نہ کرنے دی جائے کیونکہ اس سے ان کی صحت اور ارتکاز پر اثر پڑتا ہے جس کا لامحالہ اثر مریضوں کی دیکھ بھال اور زندگی پر بھی ہوسکتا ہے اور خود عملہ بھی بہتر طور پر کام نہیں کرسکتا۔ برطانیہ میں نیوکاسل ہسپتال سے وابستہ ڈاکٹر نینسی ریڈفرن نے کہاکہ ڈاکٹروں اور نرسوں کی تھکاوٹ اور غنودگی مریضوں کیلئے جان لیوا بھی ہوسکتی ہے اگر رات کے دورانیے میں کام کرنے والی نرسوں اور دیگر ڈاکٹروں کو پاور نیپ کی صورت میں 20 منٹ نیند کی اجازت دی جائے تو وہ توجہ سے کام کرتے ہیں ۔یہ تحقیق اٹلی کے شہر میلان میں منعقدہ ایک کانفرنس میں پیش کی گئی جس میں رائل کالج آف انیستھیٹسٹ سے وابستہ نصف ڈاکٹروں، ماہرین، نرسوں کے تجربات بھی پیش کیے گئے ۔