توہین رسالت، بھارتی معاشی بائیکاٹ ، پاور ٹول ہوسکتا ہے، تجزیہ کار

07 جون ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا مسلم ممالک بھارتی پراڈکٹ کا بائیکاٹ کر کے مودی کو مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیزی سے روک سکیں گے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ توہین رسالت کے معاملہ پر بھارت کا معاشی بائیکاٹ ایک پاور ٹول ہوسکتا ہے، بھارت میں تسلسل سے مسلمانوں کو سیکنڈ کلاس شہریوں کی حیثیت میں محدود کردیا گیا ہے، بی جے پی رہنما نے انتہائی مذمت آمیز باتیں نریندر مودی کو خوش کرنے کیلئے کی ہیں۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ مسلم ممالک بھارتی پراڈکٹس کا مکمل بائیکاٹ کردیں تو مودی کو مسلمانوں کیخلاف نفرت ا نگیزی سے روکا جاسکتا ہے، بی جے پی اور مودی سرکار نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کر کے ریڈ لائن کراس کردی ہے، کشمیر اور فلسطین پر بھی عالم اسلا م اکٹھا ہوجائے تو وہاں بھی صورتحال بہتر ہوجائے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ مسلمانوں کے قاتل مودی کے بھارت کے ساتھ تجارت کریں، مودی کو اعلیٰ سویلین ایوارڈ سے نوازیں اور ہلکے پھلکے انداز سے مذمت کریں، مسلمان مل کر بھارتی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کریں تو اقوام متحدہ کی بات سے زیادہ فرق پڑے گا۔ ریما عمر کا کہنا تھا کہ توہین رسالت کے معاملہ پر بھارت کا معاشی بائیکاٹ ایک پاور ٹول ہوسکتا ہے، بھارت میں تسلسل سے مسلمانوں کو سیکنڈ کلاس شہریوں کی حیثیت میں محدود کردیا گیا ہے، بی جے پی رہنما نے انتہائی مذمت آمیز باتیں نریندر مودی کو خوش کرنے کیلئے کی ہیں۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ مسلمانوں کی خواہش ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے کو سزا ملے مگر دوسری طرف دنیا کے تلخ حقائق ہیں، فرانس میں خاکے بنائے گئے عالم اسلام شور مچاتا رہا مگر انہیں فرق نہیں پڑا، اس معاملہ کو اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سطح پر اٹھایا جائے تو شاید ہماری آواز سنی جائے، دنیا میں نئے مسائل آتے ہیں تو اقوام متحدہ میں انہیں نئے سرے سے طے کیا جاتا ہے، اقوام متحدہ نے جس طرح باقی چیزیں طے کیں اسی طرح توہین سے متعلق معاملات بھی طے کیے جاسکتے ہیں۔ ماضی میں ایسے واقعات پر تجارتی بائیکاٹ بہت معمولی رہا ہے، ماضی میں ایران نے سلمان رشدی کیخلاف انتہائی رویہ اختیار کیا لیکن کوئی فرق نہیں پڑا وہ ابھی تک آزاد پھرتا ہے۔