طاقتور حلقے سیاسی و معاشی بحران سے پریشان، بجٹ کے بعد حکومت ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہوجائے گی، عمران خان

12 جون ، 2022

اسلام آباد،ملتان(جنگ نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ لگتا ہے طاقتور حلقے جاری سیاسی و معاشی بحران سے پریشان ہو چکے ہیں ۔ بجٹ کے بعد حکومت ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی۔سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے مہنگائی 24 بیروزگاری 20 فیصد تک جائیگی ،IMF سے ریلیف نہیں ملے گا، کسٹم ڈیوٹی،انکم ٹیکس بڑھناچاہیےتھا،سابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےکہاکہ اکنامک سروے ہمارے دور کی معیشت کی تعریف کر رہا ہے،مفتاح خودکہہ رہےملک دیوالیہ ہونےکےقریب ہے، بنی گالہ میں اینکر پرسنز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ موجودہ بجٹ کو آئی ایم ایف کسی صورت نہیں مانے گا، اس وقت پاکستان کو آئی ایم ایف اور دیگر ممالک امداد نہیں کر رہے، عالمی اداروں کو بھی موجودہ حکومت کی نا اہلی کا یقین ہے۔ آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کو یقین ہے عوا م اس حکومت کے ساتھ نہیں،موجودہ سیاسی عدم استحام سے نکلنے کا واحد راستہ عام انتخابات ہیں،حکومت کی تبدیلی سے بیرونی دنیا کا سارا اعتماد جاتا رہا ہے، وفاقی بجٹ دراصل چند ماہ کا بجٹ دیا ہے ناں کہ ڈیڑھ سال کا، اصل مسئلہ کرنٹ اکاونٹ خسارے کا ہے۔ امپورٹڈ حکومت ملک کومعاشی تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہے، جولائی سے کمر توڑ مہنگائی کا غریب عوام سامنا کیسے کریں گے،3برس مہنگائی کا رونا رویا جاتا رہا اب ثابت ہو گیا ہے کہ ان میں کوئی اہلیت نہیں ہے۔ ہم پر قرضے لینے کا الزام بھی غلط ہے، ہم نے 52 ارب ڈالر قرضہ لے کر 38 ارب ڈالر واپس کیا۔قبل ازیں پی ٹی آئی کےسینیٹراور سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نےپریس کانفرنس میں کہا مفتاح اسماعیل نے کنفیوز بجٹ پیش کیا، ہم نے 30 سال میں سب سے زیادہ گروتھ دکھائی ہے، کمزور اکانومی کی بات کرنا کس کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے، کم ازکم اکانومی پر تو سنجیدہ ہوجاؤ، جتنا قرضہ بڑھا اس حساب سے معیشت بھی بڑھی ہے، 4.2 ٹریلین بجٹ خسارہ ہے، ترسیلات زر اورایکسپورٹس ریکارڈ سطح پر رہیں، ان کی زرعی گروتھ ہم سے کم رہے گی، زرعی شعبے کی ترقی 3.9 فیصد تک نہیں جائے گی، یہ انڈسٹری کی مراعات واپس لے رہے اس سے فیکٹریاں بند ہوں گی، ان کے گروتھ کے اعدادوشمارمشکوک ہیں، حکومت پٹرول کی قیمتیں مزید بڑھائے گی۔ شوکت ترین نے کہا کہ میرے گھرمیں گھس کرانہوں نے مجھے نکالا ہے، اب میں ان کو گھر کے باہر بیٹھ کر بتاؤں گا کہ گھر کو کیسے چلائیں گے، اب گھر کو چلاؤ، ہم تونالائق تھے ہمیں تو نکال دیا۔ انہوں نے الیکشن کے سال میں 800 ارب سرپلس کی بات کی، ان کو 800 ارب روپے کون دے گا،انہوں نے کہا کہ ان کی رائے میں کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کے ساتھ انکم ٹیکس میں اضافہ ہونا چاہیے تھا۔ فوری طورپرالیکشن کال کرکے نگران حکومت کولانا چاہیے، اسمبلی کو تو اس صورتحال میں پیک اپ ہونا چاہیے، الیکشن کرانے چاہئیں، ایسی حکومت آنی چاہیے جس کے پاس فیصلے کرنے کا مینڈیٹ ہو۔ملتان میں رہنماپی ٹی آئی شاہ محمودقریشی نےمیڈیاسےگفتگوکرتےہوئےکہاہےکہ مفتاح اسماعیل کا اکنامک سروے ہمارے دور کی معیشت کی تعریف کر رہا ہے، وہ خود کہہ رہے ہیں ملک دیوالیہ کے قریب ہے، شاہد خاقان عباسی پیٹرول کی قیمت مزید بڑھانےکی بات کر رہے ہیں، بلاول کہتے تھے یہ پی ٹی آئی ایم ایف ہیں، آپ تو نہیں ہیں، تو آئی ایم ایف کو مسترد کردیں۔سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اس حکومت نے معیشت کے غلط اعداد و شمار دیئے، ٹیکس کا 57 فیصد سود کی ادائیگی کی مد میں جائے گا، ٹیکس کا ہدف یہ پورا نہیں کر سکیں گے۔ 5 تو دور کی بات یہ ڑھائی فیصد گروتھ تک نہیں جائیں گی، مہنگائی 35 فیصد تک جائے گی، یہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں کرسکیں گے، انھوں نے ہمارے سارے پروگرام بند کردئیے ہیں۔ انہوں نے بجٹ سے پہلے پیٹرول کی قیمت بڑھا کر منی بجٹ دے دیا تھا۔