افغان صورتحال، دہشت گردی اور TTPسے متعلق تمام فیصلے پارلیمنٹ میں کئے جائیں گے، پی پی کااعلیٰ سطح اجلاس، اتفاق رائے کیلئے اتحادیوں سے رابطہ کریں گے

12 جون ، 2022

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی ،نیوز ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پر تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنے چاہئیں اور پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا جانا چاہیے جبکہ پارٹی نے آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی پارلیمان میں تمام فیصلے ہونے پر یقین رکھتی ہے، اس لیے پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا جانا چاہیے۔ زرداری ہائوس اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کا ایک اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں دہشت گردی کے مسئلے بالخصوص ٹی ٹی اے اور ٹی ٹی پی کیساتھ افغانستان میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کی روشنی میں تبادلہ خیال کیا گیا،سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہائبرڈ اجلاس ہوا، پی پی کے اس ہائبرڈ اجلاس میں پی پی کی مرکزی قیادت بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئی۔ سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کے اس موقف کا اعادہ کیا گیا کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنا چاہیے اور اس لیے پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں دہشت گردی سے معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی کے اعلی سطح کے اجلاس میں بالخصوص تحریک طالبان افغانستان اور تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ ہونے والی حالیہ پیش رفت پر بات ہوئی، پیپلز پارٹی پارلیمان میں تمام فیصلے ہونے پر یقین رکھتی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ متعدد مواقعوں پر وہ ذاتی طور پر دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں ، ہم اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرکے آگے بڑھنے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرینگے، اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی اجلاس میں قائدین کی متفقہ رائے تھی کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنا چاہئیں۔ اجلاس میں دہشت گردی، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے سے متعلق پیش رفت امور پر غور کیا گیا اور کہا گیا کہ ملک سے متعلق تمام فیصلے پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیکر ہونے چاہئیں، پی پی مستقبل کے لائحہ عمل کے تعین کیلئے اتفاق رائے چاہتی ہے۔اجلاس کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی مستقبل کے بارے میں اتفاق رائے کیلئے اتحادیوں سے رابطے کریگی۔ بلاول بھٹو نے قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے کورکمیٹی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، فرالی تالپور، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، وفاقی وزرا خورشید شاہ، شیری رحمان، نئیربخاری، نجم الدین خان، فیصل کریم کنڈی، قمر زمان کائرہ، ندیم افضل چن نے شرکت کی ۔یاد رہے کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت اسلام آباد کے کابل میں موجود ٹی ٹی پی کے قائدین کے ساتھ امن مذاکرات میں سہولت فراہم کررہی ہے، گزشتہ ماہ حکومت اور ٹی ٹی پی نے غیر معینہ مدت تک کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور قبائلی سرحدی علاقے میں دو دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 50 اراکین پر مشتمل قبائلی جرگے نے بھی مذاکرات میں حصہ لیا تھا ، پیپلزپارٹی کے اخونزادہ چٹان مذاکرات کرنیوالے قبائلی وفود میں شامل تھے ۔