بالیو یا،2019ءمیں ہونیوالی بغاوت پر سابق خاتون صدر، آرمی چیف، پولیس سربراہ کو 10 سال قید

12 جون ، 2022

سکرے(اے ایف پی)بولیویا میں2019 میںہونیوالی بغاوت پر خاتون صدر،آرمی چیف اور پولیس چیف کو 10،10 سال قیدسنادی گئی،عدالت نے4سابق فوجی سربراہان کوبھی کم درجےکی سزائیں سنائیں،سابق خاتون صدرجینین انیزنے جج کے سامنے اپنے آخری بیان میں کہاکہ میں نے تو صدر بننے کے لیے انگلی تک نہیں اٹھائی، لیکن اس وقت وہی کیا جو مجھے کرنا چاہیے تھا،میں نے آئینی ذمہ داریوں کے مطابق عہدہ صدارت سنبھالا۔ عدالت نے54سالہ جینین انیز،سابق فوجی کمانڈرولیمزکلیمن،سابق پولیس چیفکالڈیرون کوآئین کےخلاف فیصلےکرنےاورفرائض سےغفلت برتنےکےالزام میں مجرم قراردیا،استغاثہ کا کہنا تھا انیزنے2019 کے صدارتی انتخابات کے بعد ان ملکی اصولوں کی خلاف ورزی کی، جو آئین اور جمہوری نظام کی ضمانت دیتے ہیں،انیز ملکی پارلیمنٹ کی سب سے سینئر رکن تھیں اور اس وقت صدر ایوو موریلس کے مستعفی ہونے کے بعد وہ صدر کے عہدے پر فائز ہوئی تھیں۔سابق صدر موریلس 14 برس تک بولیویا پر حکمرانی کر چکے تھے اور اکتوبر 2019 میں متنازع انتخابی نتائج کے بعد فوج اور عوام کے دباؤ کے تحت انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔سابق صدر انیز کو مارچ 2021 میں دہشت گردی، بغاوت اور سازش جیسے الزامات کے تحت حراست میں لے لیا گیا تھا، تب سے وہ قید میں ہیں اور انہیں مقدمے کی سماعت کے دوران عدالتی کارروائی میں ذاتی طور پر شرکت کی بھی اجازت نہیں دی گئی اور وہ جیل سے ہی مقدمے کی پیروی کرتی رہیں۔ انیز نے فیصلےکےخلاف بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرنےکااعلان کیاہے، جبکہ فیصلےکے خلاف ملک بھر میں لانگ مارچ کیا جائے گا۔