طاقتور حلقے سیاسی و معاشی بحران سے پریشان، بجٹ کے بعد حکومت ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہوجائے گی، عمران خان

12 جون ، 2022

اسلام آباد(جنگ رپورٹر،آن لائن) تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتور حلقےسیاسی و معاشی بحران سے پریشان ہیں،بجٹ کے بعد حکومت ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہوجائیگی،موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف کسی صورت نہیں مانے گا، عالمی اداروں کو بھی انکی نااہلی کا پورا یقین ہے،کوئی بھی یہ نہ سمجھے کہ لانگ مارچ ختم ہو گیا ہے، آنے والے دنوں میں اسلام آباد کارخ کروں گا،ہمیں صرف سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے، پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کواب کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہے ،تمام مسائل کا صرف ایک ہی حل ہے اور وہ ہے نئے عام انتخابات منعقد کروائے جائیں ، اگر ایسا نہیں ہوتا تو سارا ملبہ نیوٹرلز پر گرے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بنی گالہ میں اینکر پرسنز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کیا ،انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کا سامنا کرنے کے لیے مضبوط سیاسی قیادت کی ضرورت ہے، جوکہ صاف ، شفاف انتخابات کے ذریعے ہی سامنے آ سکتی ہے، حکومت الیکشن کمیشن میں اپنی مرضی کے بندے بٹھا کر آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی کروانا چاہتی ہے ، الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں میں بھی اہم تعیناتیاں کی جا رہی ہیں، پنجاب پولیس میں بھی بڑے پیمانے پر تبادلے ہو رہے ہیں، ان اہم تعیناتیوں، تقرر و تبادلوں کا واحد مقصد الیکشن چوری کی تیاری ہے، ہمیں معاملات کا اندازہ ہے اور مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں ، حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انتخابات کی تاریخ ملنے تک جدوجہد جاری رکھوں گا، ہماری حکومت میں ملک بالکل ٹھیک جارہا تھا اور یہی بات نیوٹرلز کو بھی بتاتے رہے تھے ، حکومت کی تبدیلی سے بیرونی دنیا کا سارا اعتماد جاتا رہا ہے، وفاقی بجٹ دراصل چند ماہ کا بجٹ دیا ہے نہ کہ ڈیڑھ سال کا، اصل مسئلہ کرنٹ اکائونٹ ڈیفیسٹ کا ہے، امپورٹڈ حکومت ملک کومعاشی تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہے، جولائی سے کمر توڑ مہنگائی کا غریب عوام سامنا کیسے کریں گے؟ حکومت سے نکلنے کے بعد میرے سامنے 2 ہی راستے تھے، طاقتورحلقوں سے معافی مانگ کر پائوں پکڑتا یا عوام کے پاس جاتا، میں نے دوسرا راستہ اپنایا اورعوام کے پاس گیا، لگ رہا ہے حالات سے پریشان تمام حلقے بحران سے نکلنے کا سوچ رہے ہیں، 3 برس مہنگائی کا رونا رویا جاتا رہا اب ثابت ہو گیا ہے کہ ان میں کوئی اہلیت نہیں ہے، ہم پر قرضے لینے کا الزام بھی غلط ہے، ہم نے 52 ارب ڈالر قرضہ لے کر 38 ارب ڈالر واپس کیا ہے۔علاوہ ازیں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی 24،بیروزگاری 20فیصد تک جائے گی ،آئی ایم ایف سے ریلیف نہیں ملے گا، حکومت پٹرول مزید مہنگا کرے گی، مفتاح اسماعیل نے ایک کنفیوز بجٹ پیش کیا ، لگتا ہے امپورٹڈ حکومت نے اگلے مہینے میں خودکشی کرنی ہے ، پٹرولیم لیوی بڑھانے سے پٹرول 35 روپے فی لیٹر مزید بڑھے گا، مہنگائی زیادہ ہوگی تو کاروبار کیسے بڑھے گا؟ ، 2 کروڑ افراد کا غربت کی سطح سے نیچے جانے کا خدشہ ہے، یہ نیب اور انتخابات کے قوانین میں ترمیم کروانے آئے تھے، لگتا ہے آئندہ آئی ایم ایف انہیں اگلی قسط نہیں دے گا ۔