قیام پاکستان سے اب تک کے قرض کا PTI حکومت نے 80 نہیں 76 فیصد لیا، شوکت ترین کااعتراف

12 جون ، 2022

اسلام آباد(خبرایجنسی، مانیٹرنگ نیوز) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نےاعتراف کیاہےکہ قیام پاکستان سے ابتک کے قرض کا PTIنے 80 نہیں 76 فیصد لیا، خسارے کا بجٹ دیکر حکومت کسے بیوقوف بنارہی ہے؟مہنگائی 24،بیروزگاری 30 فیصد تک جائیگی، IMFسے ریلیف نہیں ملےگا۔گزشتہ روز سابق وزیر خزانہ شوکت ترین اور عمر ایوب وفاقی بجٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرنے آئے تو انہوں نے اپنی ہی جماعت کے قرض لینے کے حوالے سے بڑا بیان دیتے ہوئے کہاکہ کل مفتاح اسماعیل نے کہاکہ جب سے پاکستان بنا اس کا 80 فیصد قرضہ ہماری حکومت نے لیا تاہم یہ 80٪ نہیں لیکن ہاں یہ 76 فیصد ضرور بڑھا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ کل مفتاح اسماعیل نے ایک کنفیوز بجٹ پیش کیا، انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کسے بے وقوف بنارہے ہیں؟ حکومت نے خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے جب کہ ہم نے 30 برس میں سب سے زیادہ جی ڈی پی گروتھ بڑھائی،شوکت ترین نے کہا کہ مہنگائی 24 فیصد تک ہوچکی ہے اور بے روزگاری بھی مزید بڑھے گی، ہمارا خیال ہے بے روزگاری کی شرح 25 سے 30 فیصد تک جائے گی جب کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے سے پٹرول 35 روپے فی لیٹر مزید بڑھے گا، مہنگائی زیادہ ہوگی تو کاروبار کیسے بڑھے گا؟۔ نئی حکومت پٹرول مزید مہنگا کرے گی، بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگا اور انہیں آئی ایم ایف سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔شوکت ترین نے دعویٰ کیا کہ ہم نے تاریخ کا سب سے زیادہ ریونیواکٹھا کیا، ہماری گروتھ 6 فیصد رہی، یہ 5 فیصد گروتھ کی بات کررہے ہیں، ہم نے سب سے زیادہ5.5ملین افراد کو روزگار دیا، ہمارے دورمیں ایگری کلچرمیں4.4فیصد گروتھ ہوئی، ہم نے سب سے زیادہ روز گار کے مواقع پیدا کیے۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ خسارہ 4 . 2 ٹریلین روپے ہے، اکنامک سروے پڑھ لیں آپ کسے بے وقوف بنا رہے ہیں؟ بینکوں پر ٹیکس 12 ، 12 فیصد بڑھا دیے گئے ہیں، ہمارے خیال میں انکم ٹیکس بھی بڑھانا چاہیے تھا، اب یہ فکسڈ انکم ٹیکس لے کر آئیں گے، انکم ٹیکس کی مد میں 43 ملین کا ہم ڈیٹا چھوڑ کر آئے۔شوکت ترین نے کہا کہ 2 کروڑ افراد کا غربت کی سطح سے نیچے جانے کا خدشہ ہے، حکومت نے غریبوں کے لیے شروع کیے گئے ہمارے پروگرام بھی بند کردیے، یہ نیب اور انتخابات کے قوانین میں ترمیم کروانے آئے تھے۔