دھماکا خیز مواد کیس، رینجرز آفیسر کا عذیر بلوچ کیخلاف اہم بیان ریکارڈ

12 جون ، 2022

کراچی(آئی این پی،اسٹاف رپورٹر) دھماکہ خیز مواد کیس میں رینجرز آفیسر نے عذیر بلوچ کے خلاف اہم بیان ریکارڈ کرادیا، جس میں بتایا عذیر بلوچ نے دوران تفتیش گارڈن میں گولہ بارود اور اسلحہ دفن کرنے کا انکشاف کیا۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف دھماکہ خیز مواد کے مقدمہ میں اہم پیش رفت ہوئی ، مدعی مقدمہ رینجرز کے ڈی ایس آر نے عذیر بلوچ کیخلاف اہم بیان قلمبند کرادیا۔ رینجرز آفیسر جہانزیب خان نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ 2016میں عذیر بلوچ کی گرفتاری کے بعد 90روزہ ریمانڈ حاصل کیا، عذیر بلوچ گینگ وار کا لیڈر تھا۔عذیر بلوچ نے دوران تفتیش گارڈن گولہ بارود اور اسلحہ دفن کرنے کا انکشاف کیا اور کہا وہ جگہ کہ نشاندہی کرسکتا ہے، جسکے بعد ملزم کی نشاندہی پر گارڈن میں زیر زمین دفن ایل ایم جی، راکٹ اور لانچر سمیت گولیاں برآمد ہوئیں، کارروائی میں زمین میں دفن دستی بم، اعوان گولے اور لانچر بھی برآمد کئے۔ رینجرز آفیسر کاکہنا تھا کہ تمام اسلحہ کو فارنسک کیلئے ضابطے کے مطابق بھیجا، بارودی مواد کو بم ڈسپوزل اسکواڈ سے ناقابل استعمال کرکے پولیس کے حوالے کیا۔ مدعی نے بیان دیا کہ سٹی کورٹ کے مال خانے میں لگنے والی آگ میں کیس پراپرٹی جل کر تباہ ہوگئی۔عذیر بلوچ کے وکیل عابد زمان نے گواہ کے بیان پر جرح کرتے ہوئے کہا ایف آئی آر اور پولیس کو دیئے بیان میں کہیں نہیں ہے کہ تمام گولہ بارود پولیس کے حوالے کیا،اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کچرہ کنڈی سے برآمد کیا گیا تو بم ڈسپوزل اسکواڈ کو موقع پر طلب کیوں نہیں کیا گیا؟ملزم کے وکیل عابد زمان نے گواہ کے بیان پر جرح مکمل کرلی،جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔