بولیویا میں بغاوت پر خاتون صدر،آرمی چیف کو 10 سال قید، 4 سابق فوجی سربراہان کو بھی سزائیں

12 جون ، 2022

کراچی (نیوزڈیسک )بولیویا میں بغاوت پر خاتون صدر،آرمی چیف اور پولیس چیف کو 10،10 سال قید کی سزا سنادی گئی ، ان افراد نے حکومت وقت کا تختہ الٹ کر غیر آئینی طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا،ان کے علاوہ 4 سابق فوجی سربراہان کو بھی سزائیں سنائی گئی ہیں، تفصیلات کے مطابق بولیویا کی عدالت نے 2019 کے سیاسی بحران کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے پر سابق صدر جینین اینز سمیت اُس وقت کے فوجی سربراہ ولیمز کلیمن اور پولیس چیف کو 10 10سال قید کی سزا سنائی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بولیویا کی عدالت نے 2019 میں منتخب حکومت کو اقتدار سے ہٹا کر خود حکومت میں آنے کے غیر آئینی اقدام پر سابق حکمرانوں اور فوجی کمانڈرز کو سزائیں سنائی ہیں۔عدالت نے 54 سالہ سابق صدر جینین اینز، سابق فوجی کمانڈر ولیمز کلیمن اور سابق پولیس کمانڈر ولادیمیر کالڈیرون کو آئین کے خلاف فیصلے کرنے اور فرض سے غفلت برتنے کے الزام میں مجرم قرار دیتے ہوئے دس دس سال قید کی سزا سنائی۔عدالت نے بغاوت میں ملوث 4 فوجی سربراہان کو بھی سزائیں سنائیں تاہم یہ کم درجے کی سزائیں ہیں۔کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کا کہنا تھا کہ جینین انیز اُس وقت دائیں بازو کی سینیٹر تھیں اور انھوں نے نے 2019 کے صدارتی انتخابات کو قبول نہ کرتے ہوئے منتخب حکومت کے خاتمے میں کردار ادا کیا۔جینین انیز نے اپنے خلاف لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور انصاف کے لیے بین الاقوامی اداروں سے رجوع کریں گی جب کہ فیصلے کے خلاف ملک بھر میں لانگ مارچ کیا جائے گا۔