750 ارب روپے کے پیٹرولیم لیوی اور 800 ارب روپے کے صوبائی سرپلسز کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے، ڈاکٹر خاقان نجیب

12 جون ، 2022

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) بجٹ 2022-23 میں فالٹ لائنز، اڈاکٹر خاقان نجیب کہتے ہیں کہ 750 ارب روپے کے پیٹرولیم لیوی اور 800 ارب روپے کے صوبائی سرپلسز کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے، خدشہ ہے کہ آئی ایم ایف ان فالٹ لائنوں کے ساتھ بجٹ کو سبسکرائب نہ کرے ۔ انہوں نے رائے دی کہ 750 ارب روپے پیٹرولیم لیوی اور 200 ارب روپے جی آئی ڈی سی مہنگائی کے عوامل ہیں جس سے بچا جا سکتا تھا اگر حکومت ٹیکس ریونیو کا ہدف 7500 ارب روپے مقرر کرتی۔ تفصیلات کے مطابق مخلوط حکومت کا بجٹ 2022-23 بہت زیادہ مہنگائی والا ہے جس سے ٹیکس ریونیو میں 7500 ارب روپے تک اضافہ کر کے بچا جا سکتا تھا لیکن اس نے سالانہ ریونیو میں 16 فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 7004 ارب روپے کا آسان ہدف مقرر کیا ہے۔ 6000 ارب روپے کے موجودہ ریونیو ہدف سے اگر حکومت ریونیو میں 16 فیصد برائے نام اضافہ کرتی ہے تو محصولات کی وصولی 6950 ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔