خیبر پختونخوا کا1330 ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش ہوگا

13 جون ، 2022

پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر پختونخوا حکومت آئندہ مالی سال2022-23کیلئے 1330 ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کریگی ، تنخواہوں میں15فیصد اضافہ کا امکان ہے، تنخواہوں کی مد میں440اور پنشن کی مد میں 105ارب خرچ ہوں گے،صوبائی ٹیکسوں کی مد میں80ارب ،90ارب کاغیر ملکی امداد بھی بجٹ کا حصہ ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئےتقریباً 370ارب مختص ہوں گے جس میں صوبہ کے بندوبستی اضلاع کیلئے180ارب اور ڈسٹرکٹ ترقیاتی پروگرام کیلئے35ارب روپے شامل ہوں گے ،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں15فیصد سے زیادہ اضافہ کا امکان ہے، بجٹ میں قبائلی اضلاع کیلئے222ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، نئے مالی سال کے دوران تنخواہوں کی مد میں440اور پنشن کی مد میں 105ارب خرچ ہوں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کی درخواست پر قائمقام گورنر مشتاق احمد غنی نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج 13جون بروز پیر سہ پہر تین بجے طلب کرلیا ہے جس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم نئے مالی سال2022-23کا میزانیہ پیش کریں گے، ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے صوبائی بجٹ کا حجم تقریباً 1339ارب روپے ہے جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام پر370ارب روپے خرچ ہوں گے،قبائلی اضلاع کیلئے222 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، بجٹ میںصوبے کو دہشت گردی کیخلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، وفاق سے ٹیکس کی مد میں550 ارب روپے سے زائدملنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے،وفاق سے آئل،گیس رائلٹی کی مد میں 30ارب روپے سے زائد ملیں گے ،بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں61 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد ملنے کی توقع ہے ، صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 80ارب روپے سے زائد وصول ہوں گے،90ارب روپے سے زائد کی غیرملکی امداد بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے،سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں قبائلی اضلاع کیلئے24 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے،653 جاری منصوبوں کیلئے 90 ارب روپے سے زائد مختص ہوں گے۔