مالی سال 2022-23ء کیلئے وفاقی حکومت کی نمایاں ترجیحات کا تعین

14 جون ، 2022

اسلام آباد (حنیف خالد) قومی اسمبلی نے مالی سال 2022-23ء کے وفاقی میزانئے پر اہم بحث شروع کر دی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق وفاقی حکومت کی اگلے مالی سال کیلئے ترجیحات کا تعین کر دیا گیا ہے جن کے مطابق شہباز حکومت ترقیاتی پروگرام کو ازسرنو تقویت دے گی۔ ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دکھائے گی۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی کیلئے زرعی پیداوار میں اضافہ کرے گی۔ مالیاتی استحکام کے لئے بجٹ خسارے کو کم کیا جائے گا۔ زرعی اور صنعتی پیداوار بالخصوص لارج مینو فیکچرنگ انڈسٹری کی پیداوار میں اضافہ کیا جائیگا۔ بیرونی زرمبادلہ بچانے کیلئے لگژری آیٹمز کی درآمد پر پابندیاں ہوں گی۔ پبلک سیکٹر انٹر پرائزز کے نقصانات میں کمی لائی جائے گی۔ بالواسطہ ٹیکسوں کی بجائے ملک کے متمول طبقے پر ٹیکس کی شرح بتدریج بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے مالی سال 2022-23ء کے سالانہ بجٹ کے بارے میں کہا کہ بجٹ 2022-23ء نمو پذیر بجٹ ہے‘ یہ بجٹ مالی سال 2022-23ء تا 2024-25ء کیلئے وسط مدت میزانیاتی سٹرٹیجی پیپر میں پہلے سے مذکور معاشی نمو کو فروغ دینے کیلئے بہتر حکمت عملی پر مبنی ہے جس میں تزویراتی ترجیحات محاصل اور حکومت کی اخراجاتی پالیسیوں کا واضح لائحہ عمل پیش کیا گیا ہے۔ مالی سال 2022-23ء کیلئے وفاقی حکومت کی اہم ترجیحات کا تعین کر لیا گیا ہے جو یہ ہیں۔ اقتصادی نمو کا استحکام‘ بڑھتے ہوئے افراط زر پر قابو پانا‘ محاصل کی زیادہ وصولی‘ برآمدات میں اضافہ کرنا‘ معاشرے کے کمزور طبقات کا تحفظ کرنا‘ غریبوں کی سماجی و معاشی حالت میں بہتری کے لئے زیادہ سے زیادہ اقدامات اٹھانا۔ ٹیکس چوری پر قابو پانا‘ ٹیکس کی وصولی کرنے والے اداروں کیلئے ترغیبات دینا‘ وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق بجٹ 2022-23ء کے نمایاں مقاصد وزیراعظم نے یہ طے کئے ہیں۔