روسی فوج کی یوکرینی کیمیائی پلانٹ پر گولہ باری،اسلحہ ڈپو بھی تباہ، سیویرودونستک میں شدید لڑائی جاری،درجنوں افراد زخمی

14 جون ، 2022

کیف،ماسکو(نیوز ایجنسیاں)یوکرین کے اہم مشرقی شہر سیویرودونتسک کے کیمیائی پلانٹ پر روسی گولہ باری کے بعد آگ لگ گئی، روسی فوج نے یوکرین کے مغربی علاقے چورٹکیف میں امریکی اور یورپی ممالک کی جانب سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کا ذخیرہ تباہ کردیا،روسی میزائل حملے سے 22 افراد زخمی ہوگئے،یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے اس کی فوج کو مشرقی شہر سیوروڈونٹسک کے مرکز سے پیچھے دھکیل دیا ہے جہاں کئی ہفتوں سے لڑائی جاری ہے،تفصیلات کے مطابق یوکرین کے اہم مشرقی شہر سیویرودونتسک میں فریقین کے مابین شدید لڑائی جاری ہے۔ روس نے مشرقی شہر میں واقع کیمیائی پلانٹ پر گولہ باری بھی کی، جس کے نتیجے میں وہاں آگ لگ گئی۔علاقائی گورنر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ متاثرہ علاقے میں تقریبا 800 شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔ یوکرینی حکام نے شہر میں مسلسل لڑائی کی تصدیق کرتے ہوئے مغربی ممالک سے روسی حملوں کا مقابلے کرنے کے لیے بھاری ہتھیاروں کی تیز فراہمی کی اپیل کی ہے۔لوہانسک کے گورنر نے بتایا کہ روسی گولہ باری کے نتیجے میں کیمیائی پلانٹ میں آگ لگنے کے باوجود کیمیکل پلانٹ تاحال یوکرین کے قبضے میں ہے۔قبل ازیں روسی فوج نے یوکرین کے مغربی علاقے چورٹکیف میں امریکی اور یورپی ممالک کی جانب سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کا ذخیرہ تباہ کردیا ۔ کارروائی میں درجنوں افراد زخمی ہوئے جب کہ ایک عسکری تنصیب اور کئی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ،، یوکرین میں حکام کا کہنا ہے کہ روس نے اس کی فوج کو مشرقی شہر سیوروڈونٹسک کے مرکز سے پیچھے دھکیل دیا ہے جہاں کئی ہفتوں سے لڑائی جاری ہے۔ مقامی گورنر سرگی گیڈے کا کہنا ہے کہ ’روسی رات کو جزوی طور پر کامیاب رہے۔‘انہوں نے فیس بک پر کہا کہ ’انہوں (روسی فوج) نے ہمارے فوجیوں کو مرکز سے پیچھے دھکیل دیا اور ہمارے شہر کو تباہ کرنے کی کارروائیاں جاری رکھیں اس سے قبل روسی افواج نے یوکرین کے شہر سیویروڈونٹسک کو دریا کے پار دوسرے شہر سے ملانے والے ایک پل کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس سے شہریوں کے انخلاء کا ممکنہ راستہ منقطع ہو گیا۔ مزید برآں روس نے اپنے زیرِ کنٹرول یوکرین کے شہروں میں23افراد کو روسی پاسپورٹ جاری کر دیے ہیں۔