سندھ :کاروبار رات 9 بجے تک

اداریہ
19 جون ، 2022
اصول تو یہی ہے کہ جب کسی چیز کی قلت در آئے تو اس کااستعمال حکمت سے ہی ہونا چاہیے تاکہ ضرورت پوری ہوتی رہے اور مطلوبہ چیز بھی ناپید نہ ہونے پائے ۔سات آٹھ ہزار میگا واٹ بجلی کی قلت اور وہ بھی اس قہر آلود گرمی میں، اس امر کی متقاضی ہے کہ ہوش و خرد کو بروئے کار لایا جائے کہ فوری طور پر تو طلب و رسد کا توازن کسی بھی صورت درست نہیں ہو سکتا ۔اس ضمن میں 8 جون 2022 کو قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں ملک میں توانائی کی بچت کیلئے جو تجاویز سامنے آئی تھیں ،سندھ نے ان پر عملدرآمد میں پہل کی ہے اور کراچی سمیت سندھ بھرمیں لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی قلت کے پیش نظر تمام بازار، دکانیں، مارکیٹس اورشاپنگ مال رات 9 بجے بند کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ تمام شادی ہالز اور بینکوئٹس میں شادی اور دیگر تقاریب رات ساڑھے 10بجے تک ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے،اسی طرح تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور کافی شاپس کو رات 11 بجے تک بند کرنا ہوگا، جبکہ پیٹرول پمپ، ہسپتال، میڈیکل اسٹورز، بیکری اور دودھ کی دکانوں کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ یہ پابندیاں ایک ماہ کیلئے جاری رہیں گی ۔اس میں شک وشبے کی کوئی گنجائش نہیں ہے کہ اگر ہم صرف اپنامعمولات میں تبدیلی لے آئیں تو 4ہزار میگا واٹ بجلی بچا کر شارٹ فال کو بنا کسی خرچے کے آدھا کر سکتے ہیں ،جن مہذب اور ترقی یافتہ ممالک کی ہم مثالیں دیتے نہیں تھکتے ان میں بھی وہی اوقات کار رائج ہیں جن کی قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میںتجویز پیش کی گئی ۔لوڈشیڈنگ اگر ہم سب کا مسئلہ ہے تو کیا اسکے حل کیلئے بھی ہمیںزندہ قوموں کی طرح مشترکہ کوشش نہیں کرنی چاہیے؟یقیناًکرنی چاہیے تو پھر سب کی بہتری اسی میں ہے کہ سندھ نے جو قدام اٹھایا ہے وہ ملک کے باقی صوبے بھی اٹھائیں تاکہ لوڈشیڈنگ کو کم سے کم کیا جا سکے ۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998