سینٹ قائمہ کمیٹی فوجی سول ملازمین پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجویز منظور

19 جون ، 2022

اسلام آباد (ایجنسیاں)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر میں گوشوارے جمع نہ کرانے والے نان فائلر کیلئے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ٹیکس 100فیصد بڑھانے کی تجویز منظور کرلی جبکہ فوجی و سول ملازمین پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجویز منظور کرلی گئی۔ ہفتہ کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر نے بتایاکہ سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، انکم ٹیکس چھوٹ دیگر رفاعی اداروں کو بھی حاصل ہے۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ پر اعتراض اٹھا دیا اور کہاکہ پانی کے ذخائر بڑھانے کا کام حکومت کا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کو یہ اختیار ہر گز نہیں ہے کہ اس پر کام کرے۔ ایف بی آر نے کہاکہ نجی رفاعی اداروں کو ٹیکس کی چھوٹ دی جارہی ہے، یہ ٹیکس چھوٹ پہلے سے ہے اس میں کچھ بیرونی ادارے بھی ہیں۔چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ جو بھی قانون سازی ہو اس کو بل کی شکل میں لایا جائے۔ چیئر مین کمیٹی نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی نہ کی جائے۔ ایف بی آر نے کہاکہ پائلٹ کیلئے فلائنگ الاؤنس کو بھی اس کی تنخواہ میں شامل کیا گیا ہے،پہلے فلائنگ الاؤنس پر 7.5 فیصد ٹیکس تھا۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ فلائنگ الاؤنس پر ٹیکس لگانا درست عمل نہیں ہے تنخواہ پر ٹیکس لیا جارہا ہے ۔کمیٹی نے فلائنگ الاؤنس کو تنخواہ میں ضم کرکے ٹیکس لگانے کی مخالفت کر دی ۔ ایف بی آر نے کہاکہ ریٹائرڈ اور سرونگ آرمی ملازمین کیلئے پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لی جارہی ہے، حکومتی ملازمین کیلئے بھی پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لی جارہی ہے۔کمیٹی نے ایف بی آر کی تجویز منظور کرلی۔ چیئر مین ایف بی آر نے کہاکہ پاکستان فارما سوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے ریفنڈز کا مسئلہ حل کرلیا گیا ہے، کل بھی اس پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ چیئرمین ایف بی آر کو کہا تھا کہ ریفنڈز 48 گھنٹوں میں نہیں دے سکیں گے ۔ نمائندہ پی پی ایم اے نے کہا کہ ساڑھے چار ماہ ہوگئے ریفنڈز ادا نہیں ہوئے۔ ایف بی آر حکام نے بتایاکہ گاڑیوں پر نان فائلر کیلئے ٹیکس کو 100 فیصد بڑھا دیا گیا ہے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس نہ لگایا جائے چاہے وہ فائلر ہے یا نان فائلر۔ چیئر مین ایف بی آر نے کہاکہ معیشت کو دستاویزی شکل دینا چاہتے ہیں نان فائلر گاڑی خرید سکتا ہے تو ٹیکس دے۔ایف بی آر حکام نے بتایاکہ نان فائلر جو بھی پراپرٹی خریدے گا وہ پانچ فیصد ٹیکس دے گا۔اجلاس کے دور ان نان فائلر پر گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ٹیکس 100 فیصد بڑھانے کی تجویز منظور کرلی گئی۔