تیل کی صنعت نے انسانیت کا گلا دبا رکھا ہے،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

19 جون ، 2022

نیویارک (جنگ نیوز )اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے جمعے کو ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی ورچوئل اجلاس کے دوران کہا ہے کہ معدنی تیل پیدا کرنے والے صنعت کار اور اسے مالی امداد فراہم کرنے والے افراد نے انسانیت کا گلا دبا رکھا ہے۔اکنامک فورم آن انرجی اجلاس میں تیل قیمتیں کم کرنے ،موسمیاتی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، گوتریس نے یہ بات اکنامک فورم آن انرجی اینڈ کلائمیٹ کے ورچوئل اجلاس کے دوران کہی جس میں امریکی صدر سمیت سعودی عرب، چین، یورپ اور مصر کے نمائندے شامل تھے۔ اس اجلاس کے دوران صدر بائیڈن نے خام تیل کی قیمتوں کو کم کرنے اور موسم کے تحفظ کے لیے گرین پالیسیوں پر عمل کرنے پر زور دیا۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے اجلاس کے دوران سفارتی آداب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے معدنی تیل کی صنعت پر بھرپور تنقید کی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے معدنی تیل کی صنعت کو تمباکو کی انڈسٹری سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ تیل کی صنعت بھی تمباکو کی صنعت کی طرح تاخیری حربے استعمال کر رہی ہےجب کہ بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ میں پیٹرول کی قیمتیں کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ امریکہ میں اس وقت پیٹرول کی قیمت چالیس برس کی بلند طرین سطح یعنی اوسطاً 5 ڈالر فی گیلن تک پہنچ چکی ہے۔صدر بائیڈن کا وائٹ ہاؤس سے ایئر پورٹ کی جانب روانگی کے وقت کہنا تھا کہ اگر آپ یہ دیکھیں کہ تیل کے ایک بیرل پر کتنا خرچ اٹھتا ہے توتیل کی قیمت اتنی زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔