فیٹف کا تعلق پاکستان کی سیاسی حکومتوں سے نہیں ہے،تجزیہ کار

19 جون ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال پاکستان فیٹف گرے لسٹ سے باہر نکلنے کے قریب، کیا اس بار پاکستان گرے لسٹ سے باہر رہ سکے گا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ فیٹف کا تعلق پاکستان کی سیاسی حکومتوں سے نہیں ہے، ایف اے ٹی ایف کا تعلق ٹیرر فائنانسنگ سے ہے، جن لوگوں نے خود کو بڑی مشکل سے ای سی ایل سے نکالا وہ ملک کو فیٹف سے کیسے نکالتے۔بینظیر شاہ نے کہا کہ 2016ء میں نیوز لیکس آئی جسے جھوٹی خبر کہا گیا تھا، آج بہت سے صحافی یاد دلارہے ہیں کہ وہ خبر سچ نکلی، 2016ء میں ہمیں کہا گیا تھاکہ اقوام متحدہ نے جنہیں دہشتگرد قرار دیا انہیں سزائیں دی جائیں، اس وقت ایسا نہیں کیا گیامگر اب 2022ء میں آپ کو یہ کرنا پڑا،حافظ سعید کو سزا صرف سویلین حکومت کی وجہ سے نہیں ہوئی دیگر اداروں نے بھی کام کیا ہوگا، فیٹف میں صرف ایکشن پلان پر کام کرنا کافی نہیں ہوتا وہاں سیاست بھی بہت ہوتی ہے، فیٹف سے نکلنے کیلئے امریکا جیسے ممالک سے تعلقات رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے دور میں فیٹف کی گرے لسٹ میں آیا تھا، موجودہ وزیراعظم کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیسز ہیں، اس وزیراعظم کے ہوتے ہوئے پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ سے زیادہ عرصہ باہر نہیں رہ سکے گا،پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے سویلین و عسکری اداروں نے مل کر کام کیا، ایسے کام سویلین حکومت کی قیادت میں ہوتے ہیں۔ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا نام ٹیکنیکل ہے مگر یہ سیاسی فورم ہے، حافظ سعید کو انڈیا کے الزامات پر اقوام متحدہ نے دہشتگرد قرار دیا تھا، سب سے بڑا بدمعاش ملک امریکا گرے لسٹ سے نام نکالنے کیلئے پاکستان کو ترسارہا ہے۔ ارشاد بھٹی کاکہنا تھا کہ فیٹف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے فرنٹ پر تحریک انصاف اور بیک پر فوج تھی، جن لوگوں نے خود کو بڑی مشکل سے ای سی ایل سے نکالا وہ ملک کو فیٹف سے کیسے نکالتے، ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے پر مبارکبادیں نہ لے کیونکہ یہ فیٹف قوانین کے بدلے نیب قانون میں 34ترامیم لے آئے تھے۔ مظہر عباس نے کہا کہ فیٹف کا تعلق پاکستان کی سیاسی حکومتوں سے نہیں ہے، ایف اے ٹی ایف کا تعلق ٹیرر فائنانسنگ سے ہے، مشرف دور میں جہادی و فرقہ وارانہ تنظیموں کے اکاؤنٹس منجمد کیے گئے تو پتا چلا کہ یہ رقم باہر بھی جاتی ہے، اسی طرح بھتہ اور اغوا برائے تاوان کی رقم بھی دبئی سمیت دوسری جگہوں پر وصول کی جاتی تھی، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں اہم کردار سیکیورٹی ایجنسیوں کا رہا، پاکستان میں کسی سویلین حکومت نے کبھی ٹیرر فائنانسنگ کو سپورٹ نہیں کیا۔دوسرے سوال خواتین کے خلاف ایک مرتبہ پھر جرائم میں اضافہ، خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کن اقدامات کی ضرورت ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے بینظیر شاہ نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو معاشرے میں برابری ملنا بہت ضروری ہے، اسکولوں میں بچوں کو خواتین کے حقوق کے بارے میں سکھانا چاہئے، پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف بیس فیصد ہے۔ حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھاکہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے عورتوں کی نشستوں کیلئے کوٹہ رکھا ہے، پاکستانی معاشرے میں تشدد عام ہوچکا ہے اور اخلاقی نظام تباہ ہوچکا ہے۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ خواتین کیخلاف بڑھتے جرائم روکنے کیلئے خصوصی پراسیکیوشن، خصوصی عدالتیں اور مقررہ وقت میں فیصلے ہونے چاہئیں، خواتین سے زیادتی کرنے والوں کیلئے صرف پھانسی یا نامرد کرنے کی سزا ہونی چاہئے۔