آشیانہ، رمضان شوگرملز ریفرنس، وزیراعظم کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور

21 جون ، 2022
لاہور (جنگ نیوز)احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اور رمضان شوگر ملز کیسز میں وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔لاہورکی احتساب عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے عدالت میں جمع درخواست میں کہنا تھا کہ جب بھی عدالت نے طلب کیا اپنی پیشی یقینی بنائی، یہ
میرا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی، اب میرے کندھوں پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے، قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دی گئی مستقل حاضری معافی کی درخواست کی نیب نے مخالفت کردی۔نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو مستقل حاضری معافی دینےکی ٹھوس وجوہات نہیں، شہباز شریف کا حاضری معافی کی درخواست میں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا گیا۔ مقدمےکےاس مرحلےپرملزم کا پیش ہونا ضروری ہے، کوئی ایسی ایمرجنسی نہیں ہے یہ پیش نہ ہو سکیں۔اس دوران شہباز شریف روسٹرم پر آگئے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنےکچھ حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں، میں نےکبھی بلاجواز حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی، میں اس عدالت کے حکم پر فوری پیش ہوتا رہا ہوں، مجھے اللہ تعالیٰ نے بڑی ذمہ داری سے نوازا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے فاضل جج کو ترقیاتی کاموں پر مبنی کتابچہ دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر 15کروڑ روپے سے نالا تعمیر کرانےکا الزام ہے، ایسےکروڑوں روپےکے نالے میں نے پورے پنجاب میں بنوائے، میرے ترقیاتی کاموں کے حقائق آپ کے سامنے ہیں، مجھے 15 یا 18 کروڑ کی کرپشن کرنی ہوتی تو یہ کام نہ کرتا۔نیب پراسیکیوٹر نے فاضل جج سے شکوہ کیا کہ میرے پاس یہ کتابچہ نہیں ہے جج صاحب، شہباز شریف نے پراسیکیوٹرکو جواب دیا کہ یہ بھائی آپ لے لو ،آپ پڑھ بھی لو۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سال 2014,15 میں ایک صوبے نےگنےکی قیمتیں کم کردیں، مجھے قیمتیں کم کرنےکا کہا گیا مگر میں نےگنےکی قیمتیں کم نہیں کیں،گنےکی قیمت مقرر کرتے وقت شوگرملز کے بجائےکاشت کار کے مفادات کو مدنظر رکھا۔فاضل جج نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ لگتا ہے کہ آپ نے یہ کتابچہ مجھ سے سارا آج ہی پڑھالینا ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں میں صرف دو منٹ میں دلائل مکمل کر رہا ہوں۔