برطانیہ میں بے قابو مہنگائی سے پریشان ریلوے ورکرز کا صبر جواب دے گیا ، تاریخی ہڑتالوں کا سلسلہ شروع

21 جون ، 2022

لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں بے قابو ہوتی مہنگائی کے بعد ریلوے ورکرز کا صبر جواب دے گیا ہے اور تنخواہوں میں اضافہ اور برطرفیوں کے خلاف ریلوے کی30سالہ تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتالوں کا سلسلہ آج منگل سے شروع ہوگا، جس میں نیٹ ریل ورک کے علاوہ13ٹرین آپریٹرز کے40ہزار سے زائد ورکرز حصہ لیں گے۔ لندن انڈر گرائونڈ کے آر ایم ٹی ورکرز بھی ہڑتال میں حصہ لیں، جس کے سبب ٹیوب کا نظام بھی ٹھپ رہے گا۔ آر ایم ٹی کے مطابق24گھنٹوں کی تین ہڑتالیں منگل، جمعرات اور ہفتہ کو کی جائیں گی۔ جس سے لاکھوں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یونین اور ریلوے حکام کے درمیان ہڑتال ختم کرانے کے لیے مذاکرات کا سلسلہ آخری وقت تک جاری رہا۔ منگل کو لندن میں ریلوے کے علاوہ ٹیوب کی ہڑتال کے سبب خدشہ ہے کہ شاہراہوں پر ٹریفک جام رہے گا۔ ٹرانسپورٹ فار لندن نے مسافروں کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی بجائے پیدل یا سائیکل پر سفر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ریل نیٹ ورک نے پیر کی شام سے آئندہ ایک ہفتہ تک کا عبوری ٹائم ٹیبل بھی جاری کیا ہے کیونکہ اس ہفتہ جس دن ہڑتال نہیں بھی ہوگی اس دن بھی ریلوے کا نظام دھرم بھرم ہی رہے گا اور ہڑتال کے دنوں میں صرف ساڑھے چار ہزار ٹرین سروس دستیاب ہوں گی جبکہ عام دنوں میں ان کی تعداد20ہزار سے زائد ہوتی ہے اور ہڑتال والے دن دستیاب ٹرین سروس صبح ساڑھے سات سے شام ساڑھے چھ بجے تجے تک چلیں گی۔ آر ایم ٹی کے جنرل سیکریٹری مک لنچ نے کہا ہے کہ ہم اپنے مطالبات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آنے والے مہینوں میں مزید ہڑتالیں کی جاسکتی ہیں۔ موٹرنگ گروپس اے اے اور آر اے سی نے کہا ہے کہ شہروں کے علاوہ موٹر ویز پر بھی بہت زیادہ رش متوقع ہے۔ ٹی یو سی کے علاوہ13ٹریڈ یونینوں نے بھی ٹرانسپورٹ سیکریٹری گرانٹ شاپس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مسئلہ کے حل کے لیے منصفانہ حل پیش کریں جبکہ لیبر پارٹی نے بھی ہڑتال ختم کرانے کے لیے حکومت سے مداخلت کا کہا تھا۔ تاہم گرانٹ شاپس نے یونین کی طرف سے مداخلت کے مطالبے کو ایک ’’اسسٹنٹ‘‘ قرار دیا۔ یہ ہڑتال ایسے موقع پر کی جارہی ہے جب بدھ سے برطانیہ کا مقبول ترین گلو سینٹری میوزک فیسٹیول بھی سمرسٹ میں ہونے جارہا ہے اور توقع ہے کہ دو لاکھ افراد سمرسٹ کا رخ کریں گے۔ تاہم انہیں وہاں پہنانے کے لیے ٹرین کی انتہائی محدود سروس بھی دستیاب ہوگی۔ ہڑتال کے سبب انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں سروسز متاثر رہیں گی۔