TTPسے مذاکرات ، حکومت ایوان کو اعتماد میں لے، حکومتی و اپوزیشن سینیٹرز کا مطالبہ

21 جون ، 2022

اسلام آباد(ایجنسیاں)سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے متعدد اراکین نے وزیردفاع سے مطالبہ کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔ایوان بالا میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ایوان کو بتایا جائے تحریک طالبان سے کیابات چیت ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی فاٹا کی موجودہ حیثیت ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے اور یہ فیصلہ بند دروازوں کے پیچھے نہیں کیا جا سکتا، جرگہ بھیجنا اچھی بات ہو گی لیکن جرگہ پارلیمان کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ ٹی ٹی پی کے ایک دھڑے نے دہشت گردی کی کارروائیاں بڑھادی ہیں، ٹی ٹی پی سے معاہدے کی کیا شرائط ہیں، جب تک معاملہ پارلیمنٹ میں نہیں آئے گا، اس کی قبولیت نہیں ہو گی۔جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ آج وزیرستان میں 4 نوجوان ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیے گیے، یہ نوجوان وزیر ستان میں تعلیم، صحت اور امن کے لیے کام کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں سے حکومت نے معاہدہ کیا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ روکی جائے گی لیکن آج وہ خود ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو گئے ہیں۔ہم مزید یہ برداشت نہیں کرسکتے ‘ان کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان نے اعلان کیا کہ ہم نے ان کو قتل کیا، فو ج، ایف سی کس کی ہے۔