جبری لاپتہ طلبا کے خانوادے پر پولیس جارحیت قابل مذمت،سول سوسائٹی

21 جون ، 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سول سوسائٹی کی خواتین رہنماؤں نے کہا ہے کہ پچھلے ہفتے بلوچ طلبہ سمیت خواتین اور جامعہ کراچی سے جبری لاپتہ دو طالب علم گمشاد بلوچ اور ڈوڈو بلوچ کے خانوادے پر پولیس جارحیت قابل مذمت ہے۔محض کمیٹی بناکر وزیراعلیٰ سندھ اپنی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے بلکہ وہ پولیس کے اس جارحانہ رویہ پر جوابدہ ہیں۔تحریک نسواں کی شیما کرمانی، وومن ایکشن فورم کی عظمیٰ نورانی، عورت فائونڈیشن کی مہناز رحمن، عورت مارچ ڈیموکرٹیک یوتھ فورم کی سارہ زمان، ماہرہ فائونڈیشن کی نغمہ شیخ اورساجدہ بلوچ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کے باہر بلوچ طلبہ کی گمشدگی کے خلاف گزشتہ ہفتے12 جون کو احتجاجی دھرنا دیا گیا جس پر پولیس نے اپنی بھرپور فورس کا استعمال کیا اور خواتین سمیت بلوچ طلبہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں پولیس خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹ کر موبائل میں ڈال رہی ہے۔