کراچی (اسٹاف رپورٹر) سول سوسائٹی کی خواتین رہنماؤں نے کہا ہے کہ پچھلے ہفتے بلوچ طلبہ سمیت خواتین اور جامعہ کراچی سے جبری لاپتہ دو طالب علم گمشاد بلوچ اور ڈوڈو بلوچ کے خانوادے پر پولیس جارحیت قابل مذمت ہے۔محض کمیٹی بناکر وزیراعلیٰ سندھ اپنی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے بلکہ وہ پولیس کے اس جارحانہ رویہ پر جوابدہ ہیں۔تحریک نسواں کی شیما کرمانی، وومن ایکشن فورم کی عظمیٰ نورانی، عورت فائونڈیشن کی مہناز رحمن، عورت مارچ ڈیموکرٹیک یوتھ فورم کی سارہ زمان، ماہرہ فائونڈیشن کی نغمہ شیخ اورساجدہ بلوچ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کے باہر بلوچ طلبہ کی گمشدگی کے خلاف گزشتہ ہفتے12 جون کو احتجاجی دھرنا دیا گیا جس پر پولیس نے اپنی بھرپور فورس کا استعمال کیا اور خواتین سمیت بلوچ طلبہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں پولیس خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹ کر موبائل میں ڈال رہی ہے۔
بیجنگ چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ امریکا کیساتھ ’’تجارتی جنگ‘‘ میں کوئی فاتح نہیں ہوگا، چین کو امید ہے...
اسلام آباد چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ فضل الرحمن قانون سازی کروانا چاہتے ہیں تو وہ...
کراچی شارع فیصل پر واقع واٹر بورڈ کے مرکزی دفتر میں آگ بھڑک اٹھی جس پر فوری طور پر قابو پالیا گیا، ترجمان...
اسلام آباداسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ایکس پر پابندی کے خلاف صحافی احتشام عباسی کی درخواست سماعت...
کراچی سینئر سیاست داں اور مسلم لیگ کے سابق سکریٹری جنرل سید ضیاء عباس نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰٰٰ کی جنگ پوری...
کراچی سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق ایف آئی اے کیخلاف درخواستوں پر ڈائریکٹر ایف...
تل ابیب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کرپشن کیسز میں 5سال بعد عدالت میں پیش ہوگئے۔اسرائیل کی جانب سے غزہ پر...
استنبول ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز کہا کہ شام کو دوبارہ کبھی تقسیم نہیں ہونا چاہیے اور ترکیہ اپنی...