قومی اسمبلی، وزراء غیر حاضر، حکومتی و اپوزیشن ارکان یک زبان، راجہ ریاض کا واک آئوٹ

23 جون ، 2022

اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں بدھ کے روز بھی بجٹ پر بحث جاری رہی،وزراء کی ایوان سے غیر حاضری پر اپوزیشن ممبران نے شدیداحتجاج کرتے ہوئےکارروائی کا بائیکاٹ کیا‘شیخ روحیل اصغر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ وزیر خزانہ اور دیگر وزراءکو ایوان میں موجود ہونا چاہئے،اپو زیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہابجٹ پر بحث ہو رہی ہےوزیر خزانہ،وزراء اور افسران بھی موجود نہیں ہیں ہم احتجاجاًبائیکاٹ کرتے ہیں‘ ڈپٹی اسپیکرکی ہدایت پر عبد القادر پٹیل اور شیخ روحیل اصغر ا پو زیشن کو مناکرواپس لے آئے۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے وحید عالم خان نے کہا کہ سا بق وزیر اعظم عمران خان نے مہنگائی کا تحفہ دیا، نجی شعبہ میں 25ہزار تنخواہ کی ادائیگی کو یقینی بنایا جا ئے،چوہدری فقیر احمد نےکہاکہ مو جودہ حالات میں یہ اچھا بجٹ ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ کے بعد ملک درست سمت میں چل پڑیگااور بہتری آئیگی، بھا شا ڈیم کیلئے جو فنڈ بنایا تھا بتایا جا ئے وہ رقم کہاں خرچ کی گئی معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھیجا جا ئے ، ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے معاملہ کمیٹی کو ریفر کردیا، اظہر قیوم نے کہا کہ وزیرخزانہ نے مشکل حالات میں متوازن بجٹ پیش کیا ، امید کرتا ہوں کہ پاکستان مشکل حالات سے ضرور نکلے گا ،عوام تسلی رکھیں مہنگائی اور پی ٹی آئی عارضی ہیں دونو ں ختم ہو جائینگے ، سید محمود شاہ نے کہاکہ برے اثرا ت دو ماہ کا نتیجہ نہیں چا ر سال کا تسلسل ہے کہ آئی ایم ایف سے کتنے قرضے لئے ملک کیساتھ کیا کھیل کھیلا گیا،اگر ہم اسلامی اصول اپنائیں تو ملک میں بہتری اور خوشحالی آئیگی، ڈاکٹرنثارچیمہ نے کہا کہ گزشتہ پونے چار سال پرمحیط حکومت بد ترین ادوار میں شامل تھااس دور کے کھلاڑیوں اور اناڑیوں نے تباہی و بربادیوں کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔