وفاق نے پن بجلی منافع ادائیگی روک لی سندھ NFCمیں رکاوٹ ،خیبر پختونخوا حکومت

23 جون ، 2022

پشاور(نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاق میں تحریک انصاف حکومت کے خاتمہ کے بعد صوبہ کو پن بجلی منافع کی مد میں کوئی رقم نہیں ملی ، سابقہ حکومت نے دو مرتبہ قومی مالیاتی کمیشن کے ایوارڈکا مرحلہ شروع کیا لیکن سندھ حکومت نے مردم شماری کو جواز بناکر اس کی مخالفت کی،سندھ NFCمیں رکاؤٹ ہے، عمران خان حکومت نے دو مرتبہ این ایف سی کا مرحلہ شروع کیا، سندھ نے مخالفت کی،92فیصد فنڈز جاری اسکیموں کیلئے مختص کردئے گئے،اگر امپورٹڈ حکومت ملک نہیں چلاسکتی تو اقتدار پر کیوں قبضہ کیا؟ عمران خان دوبارہ آکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم نے صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہاکہ جمعیت کے وفاقی وزیرکی موجودگی میں مفتاح اسماعیل سے ملاقات کے موقع پر قبائلی اضلاع کے بجٹ میں اضافے کی بات کی تو کس نے وکالت نہیں کی؟ اس کا جواب اکرم درانی صاحب دینگے، انہوں نے کہاکہ قبائلی اضلاع کا بجٹ30ارب تھا عمران خان کی حکومت نے ضم اضلاع کے بجٹ کو130ارب تک پہنچایا ،60ارب روپے ترقیاتی فنڈز کی مدمیں دئیے، دوباراین ایف سی کامرحلہ چلا سب سے زیادہ مخالفت سندھ نے کی جس کومردم شماری پراعتراض تھا لیکن اب حلقہ بندیوں کی کوئی مخالفت نہیں کررہا،ہم نے بجٹ شفاف بنایاہے ہر تین ماہ بعد بجٹ اخراجات ریویوکرینگے، خواتین کیلئے ریکارڈبجٹ دیاہے،سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 92فیصد حصہ جاری سکیموں پر خرچ ہوگا وزیرخزانہ نے ایک بارپھرواضح کیاکہ صوبہ کاقرض330ارب روپے ہے جوکل بجٹ کا25فیصد بنتا ہے اے این پی دورکی نسبت ہم نے قرضے کم کئے ہیں، انہوں نے کہاکہ الیکشن ہوگا عمران خان دوتہائی اکثریت سے آئینگے تو اس کے بعد پاکستان ترقی کی راہ گامزن ہوگا قرضو ں کاکوئی مسئلہ نہیں ہوگا سوشل میڈیاانفلوینس پی ٹی آئی کی نہیں ، آج کل سوشل میڈیا کا زمانہ ہے ،انہوں نے کہاکہ 2017مردم شماری کے تحت این ایف سی اپ ڈیٹ ہونے میں سندھ حکومت رکاوٹ بنی ،تربیلاپروڈکشن کے حوالے سے واٹراینڈپاورمنسٹری سے فگرآتے ہیں اگرغلط بیانی نہ ہوتی تو بجٹ میں صحیح فگرلکھ لیتے سی آربی سی کےلئے ہمیں ایلوکیشن اس لئے ضرورت نہیں کیونکہ ہم بی اوٹی ،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کودیکھ رہے ہیں ہم نے ہرصورت یہ منصوبہ بنانا ہے۔