شرح سودمیں اضافہ امریکی کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے، پاول

23 جون ، 2022

واشنگٹن/ لندن /ریکجاوک(اے ایف پی) فیڈرل ریزرو کے چیئر جیروم پاول کا کہنا ہے کہ شرح سودمیں اضافہ امریکی کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے، دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو ’غیر یقینی‘ عالمی ماحول کا سامنا؛ مزید افراط زر کے سرپرائزز دیکھ سکتی ہے، شرح سود میں اضافے سے دیگر جگہوں پر ایکویٹی اور تیل کی قیمتیں کساد بازاری کے بڑھتے خدشات پر گر گئیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے وفاقی گیس ٹیکس کو تین ماہ کے لیے معطل کرنے کا کہہ دیا، برطانوی سالانہ افراط زر 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، آئس لینڈ کے مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق تیزی سے شرح سود میں اضافے کا مقصد طلب کو ٹھنڈا کرنا اور افراط زر کو کم کرنا ہے لیکن فیڈرل ریزرو کے چیئر جیروم پاول نے اس خطرے کو تسلیم کیا کہ شرح سودمیں اضافہ امریکی کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے۔پاول نے سینیٹ کی بینکنگ کمیٹی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا مطلوبہ نتیجہ نہیں ہے لیکن یہ یقینی طور پر ایک امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو ’غیر یقینی‘ عالمی ماحول کا سامنا ہے اور وہ مزید افراط زر کے سرپرائزز دیکھ سکتی ہے۔ جیروم نے زور دیا کہ امریکی مرکزی بینک بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ہونے والی مشکلات کو سمجھتا ہے اور مہنگائی کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے جو 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے وفاقی گیس ٹیکس کو تین ماہ کے لیے معطل کرنے کا کہہ دیا کیونکہ اہم وسط مدتی انتخابات سے چند ماہ قبل آسمان کو چھوتی قیمتیں امریکیوں میں بڑے پیمانے پر غصے کا باعث بن رہی ہیں۔جو بائیڈن نے امریکی ڈرائیوروں کو چار دہائیوں میں سب سے زیادہ مہنگائی کا سامنا کرنے میں مدد کے لیے فیول ٹیکس میں عارضی وقفہ پیش کردیا لیکن ناقدین نے اسے مشکل وسط مدتی انتخابات سے قبل ایک غیر مقبول امریکی صدر کی جانب سے ونڈو ڈریسنگ کی کوشش قرار دیا۔ بائیڈن کانگریس سے فیڈرل فیول ٹیکس کو تین ماہ کے لیے معطل کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین پر حملے اور اس کے نتیجے میں روس پر مغربی پابندیوں کے نتیجہ میں قیمتوں اور عام افراط زر میں اضافہ ہورہا ہے۔ اب تک ایسا لگتا ہے کہ کانگریس ہری جھنڈی دکھادے گی۔ انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ وائٹ ہاؤس ستمبر تک پٹرول پر 18 سینٹ فی گیلن اور ڈیزل پر 24 سینٹ فی گیلن وفاقی ٹیکس اٹھانا چاہتا ہے اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کرے گا کہ وہ اپنے ٹیکسوں کو معطل کریں تاکہ امریکی صارفین کو براہ راست ریلیف فراہم کیا جا سکے جو پوٹن کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہوئے ہیں۔ وال اسٹریٹ کے اسٹاک میں اس وقت اضافہ ہوا جب یو ایس فیڈ کے سربراہ نے دہائیوں کی بلند افراط زر سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا لیکن مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے باعث دیگر جگہوں پر ایکویٹی اور تیل کی قیمتیں کساد بازاری کے بڑھتے ہوئے خدشات پر گر گئیں۔ وال اسٹریٹ صبح کے اختتام تک ٹریڈنگ میں اعتدال سے زیادہ تھا جبکہ یورپی اور ایشیائی مارکیٹیں سرخ رنگ پر بند ہوئیں۔ فیڈرل ریزرو کے باس جیروم پاول نے امریکی قانون سازوں کے سامنے دو دن کی گواہی شروع کی۔ اس ہفتے کانگریس کے سامنے ان کی گواہی کو حکام کے بے قابو سے باہر ہوجانے والی قیمتوں سے لڑنے کے منصوبوں کے بارے میں ایک خیال کے لیے پیش کیا جائے گا جنہیں سپلائی چین کے پھندوں، چین کے کووڈ لاک ڈاؤنز اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے ہوا دی جارہی ہے۔ جیروم کا کہنا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت بہت مضبوط اور سخت مالیاتی پالیسی کو سنبھالنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ زیادہ تر مبصرین کو توقع ہے کہ فیڈ اس سال امریکی سود کی شرحوں میں کئی بار جارحانہ اضافہ کرے گا جس نے حال ہی میں تقریباً 30 سالوں میں سب سے تیز ترین اضافہ کیا ہے۔ بینک آف جاپان دوسرے بڑے مرکزی بینکوں کے بالکل برعکس شرح سود کو اٹھانے سے باز آ رہا ہے۔ سی ایم سی مارکیٹس میں مارکیٹ تجزیہ کار مائیکل ہیوسن کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ عالمی سطح پر سست روی کے خدشات روس کے یوکرین پر حملے سے پیدا ہونے والے رسد کے مسائل پر کسی بھی تشویش سے کہیں زیادہ ہیں اور اس امکان سے کہ چینی مانگ واپس آسکتی ہے۔ بڑی معیشتوں کے وبائی لاک ڈاؤن اٹھانے اور توانائی پیدا کرنے والے بڑے ملک روس کے یوکرین پر حملے کے بعد حالیہ مہینوں میں کروڈ اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی ہوئی توانائی کی قیمتیں عالمی افراط زر کو ہوا دے رہی ہیں، برطانوی سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اخراجات زندگی کے بحران میں مزدوروں کی اجرتوں میں مزید کمی اور بینک آف انگلینڈ پر شرح سود میں اضافہ جاری رکھنے کے لیے مزید دباؤ ڈالتے ہوئے برطانوی سالانہ افراط زر نو فیصد سے اوپر 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ دفتر برائے قومی شماریات نے کہا کہ مہنگائی کی شرح اپریل میں 9.0 فیصد سے مئی میں 9.1 فیصد تک پہنچ گئی جو 1982 کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہے۔ بینک آف انگلینڈ کے مطابق برطانیہ کی افراط زر توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے سال کے اختتام سے پہلے 11 فیصد تک پہنچ جائے گی جس نے عالمی کساد بازاری کے امکانات کو بڑھا دیا ہے۔ برطانیہ میں ریلوے کا عملہ اس ہفتے 30 سال سے زیادہ عرصے میں اس شعبے کی سب سے بڑی ہڑتال کر رہا ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی قیمتیں اجرتوں کی قدر کو کم کررہی ہیں۔ آئس لینڈ کے مرکزی بینک نے اپنی کلیدی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا جیسا کہ اس کا کہنا ہے کہ ملک کو ایک غیر یقینی عالمی اقتصادی نقطہ نظر کا سامنا ہے۔ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اضافہ، جو کہ مرکزی شرح کو 4.75 فیصد تک لے جاتا ہے، مئی میں افراط زر کی شرح 7.6 فیصد کے بعد ہے۔