کراچی(نمائندہ جنگ) کراچی کے مختلف علاقوں میں بدھ کو آندھی کے ساتھ کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش ہوئی، بارش شروع ہوتے ہی سیکڑوں فیڈر ٹرپ کرگئے اور شہر کے وسیع علاقے میں بجلی معطل ہوگئی۔ بدھ کو کراچی میں دن بھر تیز گرمی کے بعد مغرب سے کچھ قبل گہرے بادل چھا گئے، تیز ہوائیں چلنے لگیں جبکہ آندھی کے ساتھ شمالی کراچی، فیڈرل بی ایریا، کورنگی، لانڈھی، ملیر آئی آئی چندریگر روڈ، صدر اور اطراف کے علاقوں میں بھی کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔ سہراب گوٹھ، مویشی منڈی، ایئرپورٹ، طارق روڈ، نیو کراچی، بفرزون، النور اور فیڈرل بی ایریا کے علاقوں میں بھی پہلے تیز آندھی اور گرد آلود ہوائیں چلیں، جس کے بعد بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ قبل از مون سون بارشیں ہیں باقاعدہ مون سون کا آغاز جولائی سے ہوگا اور معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی۔ سب سے زیادہ بارش جناح ٹرمینل پر22 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، اولڈ ائرپورٹ پر 15، پی اے ایف بیس فیصل 8، قائد آباد 6، سعدی ٹائون 3، پی اے ایف بیس مسرور پر2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع اور نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوگیا جس سے ٹریفک جام ہوگیا اور منٹوں کا فاصلہ گھنٹوں میں طے ہوا۔ علاوہ ازیں کراچی میں بارش کا آغاز ہوتے ہی سیکٹروں فیڈر ٹرپ کرنے سےشہر کے وسیع علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جسے کے الیکٹرک بحال کرنے میں مصروف رہی رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بعض علاقوں میں بجلی بحال نہ ہو سکی تھی جبکہ بدھ کو دن بھرکئی گھنٹے ہونے والی لوڈشیڈنگ کے خلاف تنگ آکر لوگوں نے بعض علاقوں میں احتجاج کیا صدر اور الیکٹرا نک مارکیٹ کے دکانداروں نے ریگل چوک پر احتجاج کیا شہریوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے گزشتہ دو روز سے لوڈشیدنگ کے اوقات میں اضافہ کر دیا ہے بعض علاقوں میں مجموعی طور پر بارہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے دریں اثنا ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ بارش کے دوران 1650 سے زائد فیڈرز کے ذریعے شہر کے بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی جاری رہی ۔