اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عسکری اور سیاسی قیادت نے اتفاق کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی رہنمائی میں ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کا معاملہ آگے بڑھایا جائے گا ‘آصف زرداری بھی طالبان سے مذاکرات کے حق میں ہیں ‘ آئین وقانون کے مطابق ہی امن لایا جائے گا ،خلاف آئین کوئی بات نہیں مانی جائے گی‘ ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لئے ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا‘ وزیراعظم شہباز شریف مذاکرات پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے ۔بدھ کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں اہم معاملات پر پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہواجس میں کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات پر شرکاء کو اعتماد میں لیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ طے پایا ہےکہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات آئین پاکستان کے تحت ہوں گے اور یہ مذاکرات پارلیمنٹ کی گائیڈ لائنزکے مطابق ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف علی زرداری قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک تھے ، وہ بھی اس کے حق میں تھے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک رائے ہے کہ جو لوگ ریاست کے خلاف استعمال نہیں ہوئے انھیں قومی دھارے میں لایا جائے ، ٹی ٹی پی کے اہلخانہ اور بچوں کا توکوئی قصور نہیں ہے ، انہیں قومی دھارے میں لایا جانا چاہئے ۔