برطانیہ ،سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

23 جون ، 2022

لندن (اے ایف پی /جنگ نیوز )برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سیوریج کے پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس رپورٹ ہوا ہے، حکام نے کہا ہے کہ یہ 1980 کی دہائی کے بعد پہلا موقع ہے کہ وائرس ملک بھر میں پھیل سکتا ہے لیکن تاحال کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ادھر انتظامیہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کیلئے متحرک ہوگئی،برطانوی میڈیا کے مطابق یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) نے کہا ہے کہ ایک فیصد سے کم کیسز میں بچوں میں معذوری کا سبب بننے والی اس بیماری سے انفیکشن کا خطرہ دراصل ویکسنیشن کی زیادہ شرح کی وجہ سے بھی کم ہوگیا ہے۔لیکن اس کے باوجود ہیلتھ ایجنسی نے والدین کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گندے پانی کی معمول کے مطابق معائنے سے وائرس کی دریافت کے بعد ویکسین لگانے کو یقینی بنائیں اور خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے کورونا کی ویکسین نہیں لگوائی۔رپورٹ کے مطابق وائرس پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں ویکسینیشن کی سطح 90 فیصد سے زیادہ درکار ہے لیکن حالیہ برسوں میں لندن میں بچوں کی ویکسینیشن کی شرح اس سے نیچے گر گئی ہے۔شہر میں جن بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے گئے نیشنل ہیلتھ سروس 5 سال سے کم عمر کے بچوں کے والدین سے رابطہ کرے گی۔پولیو، بنیادی طور پر فضلے کی آلودگی سے پھیلتا ہے، جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں سالانہ ہزاروں بچے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں جبکہ ہزاروں معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں، ابتدائی طور پر اس کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن ویکسینیشن نے دنیا کو جنگلی یا قدرتی طور پر ہونے والی اس بیماری کے خاتمے کے قریب پہنچا دیا ہے۔