بلدیہ کراچی، افسران کا پٹرول کوٹہ 70فی صد کم ہونے پر شدید احتجاج

23 جون ، 2022

کراچی (طاہر عزیز۔۔اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران نے پٹرول کوٹہ 70فی صد کم ہونے پر شدید احتجاج کیا ہےکے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ وہ ایسے غیر منصفانہ اقدام کی مذمت کرتی ہے تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی قرارداد نمبر 262 کے تحت 18 جون 2019 کو اکنامک کٹ کے نام سے ایک قرارداد سابق مئیر کراچی وسیم اختر کی ذیر صدارت منظور ہوئی تھی جس کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازمین و افسران کا پیٹرول کوٹہ 30 فیصد کم کردیا گیا تھاتاہم چند روز قبل حکومت سندھ کے آرڈر کے تحت مذید 40 فیصد پیٹرول کوٹہ کم کردیا گیا جس کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی کے أفیشلز اور أفیسرز کا 70 فیصد پیٹرول کوٹہ کم ہو چکا ہے ملازمین اور افسران نے کہا کہ یہ ایک غیر منصانہ و عجلت میں کیا گیا فیصلہ دکھائی دیتا ہے پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پسے افسران اور اہلکاروں کےساتھ ستم بالاے ستم ہی نہیں بلکہ اسطرح پیٹرول کوٹہ ایک مزاق سے کم نہیں جبکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ نوٹیفکیشن پر عملدرامد کے دوران پہلے سے لاگو ہوا 30 فیصد اکنامک کٹ کو ملحوظ رکھتے ہوے صرف 10 فیصد پیٹرول کوٹہ حزف کیا جاتا تاہم ایسا نہ ہوا دوسری جانب سندھ گورنمنٹ کے دفاتر میں 100 فیصد پیٹرول کوٹہ میں سے 40 فیصد پیٹرول کوٹہ کی کٹوتی کی گئی ہےکے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے کہا کہ وہ ایسے غیر منصفانہ اقدام کی واشگاف الفاظ میں نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس اقدام کے خلاف سراپا احتجاج ہوکر ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب ، میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی ،مشیر مالیات کے ایم سی غلام مرتضیٰ بھٹو اور وزیر بلدیات سندھ کے فوکل پرسن کرم اللہ وقاصی سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اس سراسر غلط پیٹرول کوٹہ کٹوتی کا ازسر نو جائزہ لیکر پہلے ہی سے کٹوتی شدہ 30 فیصدپیٹرول کوٹہ کی قراداد کا جائزہ لیکر مذید 10 فیصد کٹوتی کرکے چالیس فیصد کے حدف کو پورا کیا جاے جس کے بعد ملازمین بلدیہ أفیشلز و أفیسرز کو ان کے سرکاری امور کی انجام دہی کے لیے سندھ گورنمنٹ کی طرح انہیں بھی 60 فیصد کوٹہ میسر ہوگا۔