مقتدرحلقوں سے پوچھتاہوں ہمیں کیوں ہٹایا؟شوکت ترین

23 جون ، 2022

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر خزانہ اور تحریک انصاف کے رہنما سینیٹرشوکت ترین نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحالی میں اب بھی کئی ہفتے باقی ہیں اور یہ جولائی کے اختتام تک ہی طے پا سکے گا، 10 جون کو خانہ پوری بجٹ آیا، اصل بجٹ نہیں تھا‘ حکومت تیسرابجٹ لارہی ہے ‘حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قدر بڑھی‘یہ پرانے پاکستان پر چلے گئے ہیں‘ہماری اپروچ پروگریسو تھی‘ ان کی پرانا پاکستان والی ہے، پیٹرولیم لیوی میں اضافے سے ملک میں مہنگائی 35 سے 40 فیصد پر چلی جائیگی اور انڈسٹری بند ہوجائیگی‘ مقتدر حلقوں سے پوچھتا ہوں ہمیں کیوں ہٹایا گیا‘ابھی بھی دیر نہیں ہوئی فوری الیکشن کروائے جائیں۔ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے پا جائے کیونکہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم اس ملک کے بغیر کچھ نہیں ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت ایسے معاہدے پر راضی ہو جائے جس کا عوام پر کوئی بوجھ نہ پڑے تاہم انہوں نے زور دیا کہ اس وقت اس معاملے پر کام جاری ہے۔