IMFسے بعض نکات پراتفاق باقی ، ایک ہفتےمیں اسٹاف سطح کا معاہدہ متوقع

23 جون ، 2022

اسلام آباد(تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر) پاکستان اور آئی ایم ایف نے ساتویں جائزہ مذاکرات میں آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر پیش رفت ہونے کے باوجود ابھی بعض نکات پر مفاہمت اور اتفاق ہونا باقی ہے ، توقع ہےکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کےمابین آئندہ ہفتے سٹاف سطح کا معاہدہ ہو جائے گا،آئی ایم ایف کی پاکستان میں کنٹری نمائندہ مس ایستھر پیریز رویز نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف سٹاف اور پاکستانی حکام کےمابین آئند ہ مالی سال کے دوران میکرو اکنامک پالیسیوں میں استحکام کے لیے بات چیت جاری ہے اور آئندہ مالی سال23- 2022کے بجٹ پر کافی اہم پیش رفت ہوئی ہے،آئی ایم ایف کی نمائندہ کے بیان سے واضح ہوتا ہےکہ پیش رفت کے باوجود بعض چیزوں میں مفاہمت ہونا باقی ہے، ان میں مانیٹری اہداف جن میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ ، نیٹ انٹرنیشنل ذخائر ، پرائمری بیلنس ، موجودہ اخراجات کے اہداف اور مانیٹری پالیسی کو مزید سخت کرنا بھی شامل ہے،پاکستان اور آئی ایم ایف آئندہ مالی سال کے مالیاتی فریم ورک کے زیادہ ترنکات پر معاہد ہ ہوگیا ہے ، حکومت نے آئندہ مالی سال کےلیے بجٹ خسارہ کا ہدف 4.9فیصد مقرر کیا ہے اور پرائمری خسارہ کو 152ارب روپے سرپلس کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، وزارت خزانہ کےذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کوموجودہ اخراجات کے متوقع ہدف سمیت پرائمری بیلنس کے اہداف پر بھی تحفظات ہیں تاہم بجٹ کے زیادہ تر اہداف پر اتفاق رائے ہو گیا ہےاور ایک ہفتے میں سٹاف سطح کا معاہد ہ ہوجائے گا ،موجودہ حساس اعشاریوں کے انڈکس کے مطابق مہنگائی کی شرح جون 2022میں 15.5فیصد سے16فیصد ہوجائے گی م،اسی طرح شرح سود میں آئندہ مانیٹری پالیسی میں اضافہ کیا جائےگا، حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوگااور آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کے ایک ارب ڈالر کی قسط کے ساتویں جائزہ کو مکمل کرنےکےلیے نئی بنیادی اصلاحات کرنا ہونگی ، مالیاتی بجٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف اور پاکستان کے بہت سے امور پر اتفاق ہوگیا ہے، جن میں ایف بی آر کے آئندہ مالی سال کے ٹیکس ریونیو ہدف میں کو بڑھا کر 7442ارب روپے کرنا ، تخفیف غربت ٹیکس کے لیےٹیکس سلیب مقرر کرنا ، تنخواہوں میں انکم ٹیکس سلیب میں ایڈجسٹمنٹ شامل ہیں ، اسی طرح پیٹرولیم لیوی کے ہدف کو 750ارب روپے سے کم کر کے 550ارب روپے کرنےپر بھی اتفاق ہوا ہے اور پیٹرولیم لیوی ہر ماہ پانچ روپے فی لٹر عائد کی جائے گی ، اخراجات میں پنشن بل بڑھ کر 609ارب روپے کر دیاگیا ہےاور سویلین حکومت کے اخراجات کا تخمینہ آئندہ مالی سال 600ارب روپے لگایا گیا ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہےا ور گزشتہ چند روز میں ان میں 6فیصد کمی ہوئی ہےاور توقع ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیے گئے پیٹرولیم لیوی کو ایڈجسٹ کرلے گی ، آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر معاہدہ ہونے کے بعد چین نے بھی پاکستان کو دو ارب 30کروڑ ڈالر کے قرضہ فراہمی کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جو آئندہ دو روز میں پاکستان کو موصول ہوجائیں گے جس سے پاکستان کےز رمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے ٹویٹ میں تصدیق کی ہےکہ چین کے بنکوں کو کنسورشیم نے پاکستان کےلیے دو ارب 30کروڑ ڈالر قرضہ کے معاہدہ پر گزشتہ روز دستخط کردئے ہیں جو دو روز میں پاکستان کو موصول ہو جائیں گے۔