ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی

اداریہ
23 جون ، 2022
ملک بھر میں مون سون سے پہلے ہی تیز بارشیں اور سیلاب بڑے پیمانے پر تباہ کاری پھیلا رہے ہیں صرف بلوچستان کے ہی کئی اضلاع میں اب تک پانچ افرادان بارشوں و سیلاب کی لپیٹ میں آکر جاں بحق ہوگئےجبکہ کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔یہی صورتحال پوری دنیا میں ہے۔ بنی نوع انسان کی کار گزاریوں کے سبب پیدا ہونیوالےموسمیاتی تغیر نے پوری دنیاکے موسم کوتبدیل کرکے رکھ دیاہے۔کرہ ارض کےدرجہ حرارت میں اضافے سےگلیشئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں اور دنیا بھر میں سیلاب آرہے ہیں۔وطن عزیز بھی عالمی گلوبل وارمنگ سے متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہے لہٰذا یہاں بھی موسم اپنی شدت دکھا رہا ہے ۔پری مون سون بارشوں سے پاکستان کے کئی شہروں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا،درجنوں فیڈرزٹرپ ،بجلی کا نظام معطل ہوگیا۔ کئی دیہات کا سیلابی ریلے کی وجہ سے ایک دوسرے سے رابطہ منقطع ہوگیا۔دوسری جانب کئی شمالی علاقوں میں بے موسمی برف باری بھی ہورہی ہے۔جس سے لینڈ سلائیڈنگ ہورہی ہے اور زمینی رابطے منقطع ہوگئے ہیں۔جبکہ کراچی سمیت بڑے شہروں میں بھی آنے والے دنوں میں سیلاب کی پیش گوئی کی جارہی ہے۔وفاقی وزیر برائےموسمیاتی تبدیلی شیریں رحمن نے بھی انتباہ جاری کیا ہے کہ معمول سے زیادہ بارشوں سے پاکستا ن کو 2010جیسی سیلابی صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے۔ حالیہ بارشوں سے خان پورڈیم اورتربیلہ ڈیم میں پانی کی آمد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔اگر اسی طرح چھوٹے بڑے ڈیم اور پانی کے ذخیرے ہم نے بنائے ہوتے تو بڑے پیمانے پر پانی کو محفوظ بنایا جاسکتا تھا مگر افسو س کہ یہ حساس معاملہ ہمیشہ سیاست کی نذر کردیا جاتا ہے ۔اب بھی وقت ہے کہ ہم اس جانب توجہ دیں کیونکہ آنے والا وقت بہت کڑا ہے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998