ان پر جنرل فیض کا خوف طاری تھا، سوچا تھا نومبر میں میرٹ پر آرمی چیف بنائوں گا، عمران خان

23 جون ، 2022

اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ‘ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ ان لوگوں پر جنرل فیض حمید کا خوف طاری تھا ‘ چوروں کو ڈرتھا کہ اپنا آرمی چیف رکھ لیاتو ان کا مستقبل تباہ ہوجائے گا‘سوچا تھا نومبر میں میرٹ پر آرمی چیف بناؤنگا ‘ خرم دستگیر کے کہنے کا مطلب تھا کوئی اور چیف آیا تو احتساب رک جائے گا‘رجیم چینج کرنا ہو تو پہلے میڈیا پر پیسہ چلتا ہے تب بھی پیسہ چل رہا تھا، امریکی دباؤ پر قبائلی علاقوں میں فوج بھجوا کر بہت بڑا ظلم کیا گیا‘جنرل اورکزئی نے بتایاکہ 2006ء میں امریکی عہدیدار نے کہا ہم آپ کو لڑنے کے پیسے دیتے ہیں امن معاہدے کرنے کے نہیں ‘امریکی ایجنڈا ہے اسرائیل کو تسلیم کرو‘بھارت کو تھانیدار مانو ، کشمیر کو بھول جاؤ، افغان طالبان ہیں تو یہاں سے اٹیک کی ضرورت نہیں ‘بھٹو دور کے علاوہ ہم امریکی غلامی کرتے رہے ‘ہم اپنا آئین وقانون توڑکر ان کی خدمت کرتے رہے ‘سی آئی اے اور ایف بی آئی پاکستانیوں کو اٹھاکر گواناتانامو بے لے گئیں ‘ رمزی یوسف ، ایمل کاسی کیسز مثال ہیں‘قبائلی علاقوں میں بمباری سے ہمارے 80 ہزار لوگ شہید ہوئے ‘ ڈونلڈ لو میں اخلاقیات ہی نہیں ‘ اسے سخت سزا دینی چاہئے تھی‘اب کسی کی جرأت نہیں ہوگی پاکستان کو ایسا مراسلہ بھیج سکے ‘ سوچتا تھا شہباز شریف کو کو کوئی کیسے ملک کو وزیراعظم بنا دے گا، ایک دن نیوٹرلز سے بھی بات کی اس پر اتنے کیسز کہ آپ حیران رہ جائیں گے ‘ آخری منٹ تک سوچتا رہا کہ نہیں نہیں یہ نہیں ہوسکتا اس کو نہیں بنا سکتے ‘ نواز شریف نے اپنے نام پر تو کچھ نہیں کیا ، بیٹی کے نام پر فلیٹس لئے ‘الیکشن کمیشن حمزہ کو بٹھانے کیلئے جس طرح انجینئرڈ کرنے کی کوشش کررہا ہے اس کی ساکھ ختم ہوچکی ، شہزادہ شہزادی لاہور جا بیٹھے ہیں ‘اللہ نے نیوٹرلز رہنے کی اجازت نہی دی کہا سائڈز لو، نیب نے گزشتہ 18سال میں 280ارب جبکہ ہمارے تین برسوں میں 480ارب روپے ریکور کئے ، ادارے ختم ہوگئے‘میں نے اور شوکت نے نیوٹرلز کو سمجھایا ملک سیاسی عدم استحکام برداشت نہیں کرسکتا ‘ زرمبادلہ کی کمی ہے ‘کرنسی متاثر ہوگی ‘ اس سازش کو روکیں‘بیچ میں نیوٹرل راستے کو گیئر ہی نکل گیا‘تصور کررہا ہوں مفتاح اسماعیل ہاتھ جوڑ کر بیٹھ گیا ہوگا کہ آپ کے جوتے پالش کردوں‘ امریکی فلاسفی سادہ ہے مفت میں کچھ نہیں ہے ‘آپ جھکتے ہیں تو مجھے شرم آتی ہے ، ملک ذلیل ہوتا ہے ، برطانوی سفیر کو کیک کھلایا جارہا ہے کہ وہ سفارش کردے‘ یہ بے شرمی ہے ‘ہم جو لڑائی کررہے ہیں اس کو جہاد سمجھتا ہوں ، نیوٹرلز سے پوچھتا ہوں کہ اگر گھر کے اوپر ڈاکہ پڑے تو کیا چوکیدار نیوٹرل ہوسکتا ہے؟امریکا کا مخالف نہیں ہوں‘چاہتا ہوں امریکا ٹشوپیپرکی طرح استعمال نہ کرے‘اگر امریکا کی شرائط کومانیں گے تو نظریہ پاکستان کو دفن کرنا پڑیگا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کا سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکا جمہوریت نہیں اپنے مفاد کیلئے دوسرے ملکوں کی حکومتیں تبدیل کرتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں عمران خان اپنا آرمی چیف رکھوائے گا، کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ کس کو آرمی چیف بناؤں گا‘میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنا آرمی چیف لاؤں گا، اداروں کا تو قتل عام ہورہاہے ۔ زرداری اور نواز شریف ہمیشہ ایک دوسرے کے بارے میں سچ کہتے تھے، مجھے کبھی شک نہ تھا کہ جب اقتدار میں آؤں گا تو یہ اکھٹے ہوجائیں گے،ان کو ڈر فوج سے آئی ایس آئی سے ہوتا ہے، ان کو پتا ہوتا ہے کہ ان کی چوری پکڑی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنی چوری نہیں بچانی، اپنا کوئی آرمی چیف نہیں لانا‘ وزیرستان میں جب فوج بھیجی گئی تو میں نے مخالفت کی تھی،جس جگہ ایک فوجی یا ایک چوکی نہیں تھی وہاں فوج بھیج کر ظلم کیا گیا۔