بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی ، 2کشمیری شہید

28 جون ، 2022

سرینگر(آئی این پی،اے پی پی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائی کے دوران پیر کو ضلع کولگام میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا،قابض فورسز کا کئی علاقوں کا محاصرہ ، گھروں پر چھاپے۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو ضلع کولگام میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔ ادھر بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے سری نگر، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، کشتواڑ، ڈوڈہ، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع کے متعدد علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ڈوڈہ میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کر لیاگیا۔سری نگر جموں شاہراہ پر گاڑیوں اور ان میں سوار مسافروں کی چیکنگ کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔سری نگر شہر اور دیگر علاقوں میں بھی گاڑیوں اور مسافروں کی سخت تلاشی لی گئی۔حکام نے امرناتھ یاتریوں کی سیکورٹی کے نام پر سرینگر جموں ہائی وے پر پابندیاں مزید سخت کر دیں۔ بھارتی فورسز اہلکارگاڑیوں اور مسافروں کی سخت تلاشی لے رہے ہیں۔ دوسری طرف کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے گروپ20 کے رکن ممالک سے کہاہے کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموںوکشمیر میں اپنی کانفرنس کے انعقاد کے ذریعے عالمی ادارے کی ساکھ کو مجروح نہ کریں،ادھر امریکی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیرمیں آزادی صحافت کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہاہے کہ کشمیری صحافیوں کو خوف و ہراس کے ماحول کا سامنا ہے جو انہیں دنیا کو مقبوضہ علاقے کی صورتحال کے بارے میں آزادانہ رپورٹنگ سے باز رکھے ہوئے ہے، بلکہ کئی صحافی بھارتی ہتھکنڈوں سے تنگ آکر صحافت سے ہی کنارہ کش ہوچکے ہیں۔ نشریاتی ادارے نے ہیومن رائٹس واچ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ 2019کے بعد سے کشمیر میں کم از کم 35 صحافیوں کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کی وجہ سے پولیس انٹروگیشن ، چھاپوں، دھمکیوں، جسمانی تشددیا مجرمانہ مقدمات" کا سامنا کرنا پڑا ہے۔