خواتین میں خود کو بااختیار بنانے کی زبردست صلاحیت ، مقررین

28 جون ، 2022

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار)خواتین کے لیے سازگار ماحول میں روزگار کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے وومن ورکرز الائنس کے ساتھ مل کرایک ضلعی کنونشن کا انعقاد کیاگیا جس میں ہرسطح پر بہتر لیبر قوانین کے انعقاد اور انتظامی امور میں بہتری کے مطالبے پر زور دیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری اور خصوصی اقدامات چوہدری سالک حسین تھے ۔ سینیٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قانون ساز وں نے کافی کام کیاہے ۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ خواتین میں خود کو بااختیار بنانے کی زبردست صلاحیت ہے اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کامیاب ہونے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ ارکان پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم سب سے پہلے پارلیمنٹ اور ملک میں ایک محفوظ ماحول پیدا کریں جس کے بعد قدرتی طور پر خواتین کے لیے کام کرنے کے لیے محفوظ ماحول پیدا ہوگا۔ مائرہ عمران، تجربہ کار صحافی اور نیشنل پریس کلب کی نائب صدر نے کہا کہ انہوں نے خواتین صحافیوں کو مرد صحافیوں کے مقابلے میں زیادہ پرعزم اور محنتی پایا، اور اکثر خواتین کے مسائل جیسے گھریلو تشدد، صحت اور خواتین کو بااختیار بنانے کی کوریج کرتی ہیں۔ فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی میں شعبہ جینڈر اسٹڈیز کی سربراہ ڈاکٹر شہلا تبسم نے خواتین کے لیے نہ صرف کام کرنے کے لیے سازگار ماحول بلکہ خواتین کے لیے سازگار تعلیمی ماحول کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر طاہرہ شاہد ہیلتھ ایکٹیوسٹ نے بتایا کہ بہت سی خواتین اس وقت اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جب وہ احسان ماننے کو تیار نہیں ہوتیں اور یہ بھی کہ بہت سی کام کرنے والی خواتین کی ذہنی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو اے کی رکن محترمہ زاہدہ پروین نے کہا کہ ILO کی C-190 کی توثیق کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، جب کہ مسرت جبین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈز میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور پٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اجرتوں میں بھی بیک وقت اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو اے کی محترمہ مہر نگار نے کہا کہ فیصلہ سازی کے اداروں میں خواتین کی نمائندگی مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے اور اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ تقریب کے اختتام پر SSDO کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا اس تقریب کا مقصد ایک محفوظ معاشرے کی آگاہی کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔