توشہ خانہ کا معاملہ کرپشن کا نہیں اخلاقیات کا ہے ،تجزیہ کار

30 جون ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال ہماری حکومت میں کابینہ نے ججوں کو پلاٹ دینے کیخلاف فیصلہ کیا تھا، فواد چوہدری، جھوٹ بول رہے ہیں، فروغ نسیم، جھوٹ کون بول رہا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ فواد چوہدری، شیریں مزاری اور فروغ نسیم کسی کی بھی کوئی ساکھ نہیں ہے، عمران خان نے پچھلے چار سال میں ان سب سے بار بار جھوٹ بلوایا ہے،ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ توشہ خانہ کا معاملہ کرپشن کا نہیں اخلاقیات کا ہے ۔سلیم صافی نے کہا کہ فواد چوہدری، شیریں مزاری اور فروغ نسیم کسی کی بھی کوئی ساکھ نہیں ہے، عمران خان نے پچھلے چار سال میں ان سب سے بار بار جھوٹ بلوایا ہے، عمران خان خود بھی استقامت اور دیدہ دلیری سے جھوٹ بولتے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کے مجرم عمران خان اور عارف علوی ہیں، صدر عارف علوی نے سوچے سمجھے بغیر صرف ڈاکخانہ بن کر ایک معزز جج کیخلاف ریفرنس بھیجا۔شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان، شہزاد اکبر اور فروغ نسیم سمیت پوری کابینہ سٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف کیس بنانے پر متفق تھی، پچھلے چار سال عمران خان کو کٹھ پتلی قرار دیا جاتا رہا، فروغ نسیم ایم کیو ایم کے کوٹے پر وزیرقانون نہیں بنائے گئے تھے اس کا مطلب ان کا نام کہیں اور سے پروپوز کیا گیا تھا ۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس بھیجنا کسی کی غلطی نہیں ہے، حدیبیہ پیپر ملز جیسے اوپن اینڈ شٹ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کیوں نہیں بھیجا جاسکتا، حیرانی کی بات ہے جسٹس فائز عیسیٰ سے متعلق خبر ایک لمحہ میں میڈیا تک پہنچ جاتی ہے۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری، عمران خان اور فروغ نسیم تینوں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، عمران خان کے قریب ترین لوگوں نے ہی انہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف گمراہ کیا ہوگا۔