عمران نہ کھیلنا نہ کھیلنے دینا کے اصول پر چل رہے ہیں،طلال چوہدری

01 جولائی ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آپس کی بات“میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نہ کھیلنا نہ کھیلنے دینا کے اصول پر چل رہے ہیں، سینئر صحافی و تجزیہ کار نصرت جاوید نے کہا کہ آج کل نامعلوم نمبرز سے آنے والی کالز کا سراغ لگانا زیادہ مشکل نہیں ہے،ق لیگ کے ایم پی اے عبداللہ وڑائچ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سب کو قبول کرنا چاہئے، ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان نہ کھیلنا نہ کھیلنے دینا کے اصول پر چل رہے ہیں، اقتدار سے نکالے جانے کے بعد سے عمران خان کو کوئی فیصلہ پسند نہیں آرہا، مرکز میں عمران اور پنجاب میں بزدار کے علاوہ یہ کچھ نہیں مانیں گے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس بلانے کیلئے کیا کیا حیلے بہانے نہیں کیے، پی ٹی آئی کو ہائیکورٹ کا فیصلہ منظور نہیں تو سپریم کورٹ چلی جائے، ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق کل ووٹنگ کروانے کیلئے تیار ہیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں بھی ہم نے لگاتار ضمنی الیکشن جیتے تھے، عمران خان کو ضمنی انتخابات میں شکست نظر آرہی ہے اسی لیے بہانے بنارہے ہیں، عمران خان نامعلوم فون کالز کی جو بات کررہے ہیں ہم بھی کہتے تھے، ڈسکہ الیکشن میں ہم نے نامعلوم فون کالز اور پری پول دھاندلی کی شکایت کی تو تحقیقات کے بعد ہماری شکایات صحیح نکلیں، عمران خان لوگوں کو خوف سے نکلنے کا لیکچر دیتے ہیں مگر خود سب سے زیادہ خوفزدہ ہیں، عمران خان کسی نامعلوم نمبر کی کال سے ڈر گئے، پنجابی عقل رکھتے ہیں وہ دوبارہ عثمان بزدار اور فرح گوگی کو پنجاب نہیں دیں گے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار نصرت جاوید نے کہا کہ معاشرہ اندھی نفرت اور عقیدت میں تقسیم ہوگیا ہے، پی ٹی آئی والوں کیلئے فیصلہ غلط اور نواز شریف کے حامیوں کیلئے فیصلہ صحیح ہے، اب زمانہ نیوز اور تجزیے کا نہیں ہے لوگ چاہتے ہیں کہ ان کی خواہش کی توثیق کی جائے، پنجاب کا سیاسی بحران عمران خان کے عثمان بزدار کو ہٹانے کے بعد شروع ہوا، آج کل نامعلوم نمبرز سے آنے والی کالز کا سراغ لگانا زیادہ مشکل نہیں ہے۔نصرت جاوید کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ووٹر ووٹ دیتے ہوئے عثمان بزدار کے کارہائے نمایاں کو بھی ذہن میں رکھے گا، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کا وفاقی حکومت پر زیادہ اثر پڑتا ہے، 2018ء میں آزاد حیثیت میں جیتنے والے ارکان کو اب ن لیگ کا بھی ساتھ حاصل ہے، لوگوں کا اداروں اور سیاسی و انتخابی عمل پر اعتماد اٹھ گیا ہے، عمران خان یہ بحران قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ق لیگ کے ایم پی اے عبداللہ وڑائچ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سب کو قبول کرنا چاہئے، ق لیگ کی قیادت نے ایم پی ایز کو گھر جانے کی اجازت دی ہوئی تھی،چوہدری صاحبان کا کہنا تھا جب ضرورت ہوگی تو بلالیں گے، ہائیکورٹ کے فیصلے میں کچھ خامیاں ہیں، چوبیس گھنٹے میں الیکشن کروانے کا حکم دیا گیا، سمجھ نہیں آتا الیکشن کروانے کی اتنی جلدی کیوں تھی، پنجاب اسمبلی کا اگلے منگل تک ملتوی کردیاگیا تھااسی لیے لوگ گھروں کو چلے گئے، اسمبلی کے سیشن روزانہ ہوتے تو لوگ یہاں رہتے۔ کوآرڈینیٹر پولیو پروگرام ڈاکٹر شاہد بیگ نے کہا کہ پولیو فری ہونے کیلئے پاکستان کو تین سال تک زیرو کیس رپورٹ کرنا ہوں گے، پاکستان میں ابھی پولیو وائرس اور پولیو کیسز سامنے آرہے ہیں۔