وزیر اعلیٰ کا نتخاب، حمزہ شہباز کو پی ٹی آئی اتحاد پر 8ممبران کی برتری

01 جولائی ، 2022

لاہور (تجزیہ:خضر حیات گوندل) لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے اکثریتی فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کے امیدوار حمزہ شہباز اور پی ٹی آئی اور ق لیگ کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویز الہی پھر انتخابی میدان میں آمنے سامنے آ گئے ہیں تاہم سردست مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز کو پی ٹی آئی اتحاد پر 8 ممبران کی برتری ہے ۔ اس وقت مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 165 ہےجو ایک منحرف رکن کے بعد 164 رہ گئی ہے،منحرف رکن فیصل نیازی نے اپنا استعفا سپیکر کو دے رکھا ہے جو ابھی تک الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا گیا،پی پی کے 7،آزاد چار ،راہ حق پارٹی کے 1 رکن کے ساتھ مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادی 176 ارکان ہیں ،پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 183 تھی،جو 25 ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد 158 رہ گئی ہے،مسلم لیگ ق کے 10 ارکان کے ساتھ مجموعی تعداد 168پر پہنچ جاتی ہے،ایک آزاد رکن چودھری نثار نے کسی گروپ کی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے،چودھری نثار کی غیر حاضری اور فیصل نیازی کے مستعفی ہونے کے بعد 2 ارکان گنتی میں شامل نہیں۔سردست مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز کو پی ٹی آئی اتحاد پر 8 ممبران کی برتری ہے،آج کے رن آف الیکشن میں حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ برقرار رہنے کا قوی امکان ہے۔ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 11 اراکین جن میں سے چھ حج پر یا ملک سے باہر ہیں ووٹ نہیں ڈال سکیں گےاگر ایسا ہے تو پی ٹی آئی کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر مزید مشکلات کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔