عمران دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکتے،سڑکوں پر دھکے کھاتے رہیں گے،ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے حکومت سنبھالی ،جلد بحرانوں پر قابوں پالیں گے،احسن اقبال

10 جولائی ، 2022

لاہور (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہیں آ سکتے۔ سڑکوں پر دھکے کھاتے رہیں گے۔ ملک اس وقت مشکل معاشی دور سے گزر رہا ہے ،عمران خان نے معیشت کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں ،عوام کو درپیش مسائل کا ادراک ہے، ملک بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے، اگر ہم ایسے اقدامات نہ کرتے تو ڈالر تین سو روپے اور ملک میں سری لنکا جیسے حالات پیدا ہو جاتے۔ پا کستان کو دیوالیہ سے بچانے کےلئے حکومت کی باگ دوڑ سنبھا لی ، کردار کشی کی مہم چلانے والا عمران خان چار سالوں میں ایک روپے کی کرپشن ثابت نہ کر سکا،ملک میں پٹرول عالمی مارکیٹ کی قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاملات طے پا جائیں گے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ اگر سابق حکومت اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف سازشوں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے ملکی معیشت پر توجہ دیتی تو آج یہ حالات نہ ہوتے ۔ اگر عمران خان کو نوازشریف زمین نہ دیتے تو شوکت خانم اور نمل کیلئے اب بھی جگہ تلاش کرتا پھرتا۔ اگر جہانگیر ترین جہاز نہ دیتا اور علیم خان وسائل استعمال نہ کرتا تو عمران نیازی سیاست میں نہ آتا، کردار کشی کی مہم چلانے والا عمران خان نے گزشتہ چار سالوں میں ایک روپے کی کرپشن ثابت نہ کی، تاہم عمران خان کا شکر گزار ہوں کہ میرے خلاف نارروال ضلع میں کھیلوں کا کمپلیکس بنانے پر من گھڑت کیس بنایا ،اگر عوامی بہتری کے منصوبے بنانا ہے تو اس گناہ پر شرمندگی نہیں ،یہ گناہ دوبارہ کروں گا، نالائق خان اپنی نالائقی چھپانے کے لیے اب دھرنا دھرنا کھیل رہا ہے، عمران خان قیامت تک سڑکوں پر دھکے کھائے گا، اقتدار میں نہیں آئے گا ،نارووال کی عوام نے ستر ہزار ووٹوں سے مجھے کئی بار جتوایا ان محبتوں کا قرض نہیں اتار نہیں سکتا،ہم آئندہ بھی اپنی کارکردگی کی بنا پر اقتدار میں آئیں گے اور عوامی فلاح وبہود کا سفرجاری رکھیں گے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ عمران خان نے بد تہذیبی کو فروغ دیا بدتہذیبی پھیلانے کے علاوہ اس کا سیاست میں کوئی مثبت کردار نہیں۔ اپنی ہر تقریر میں مثبت تنقید کم اور مخالفین کو گالیاں دینا اس کا شیوہ بن چکا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ عمران نیازی اپنی کارکردگی بتاقوم کو نسیم حجازی او رالف لیلہ کی کہانیاں نہ سنا۔ عمران خان ایک کھلاڑی تھا مگر اس نے نفرتوں کی بنیاد رکھی جو ایک کھلاڑی کو زیب نہیں دیتا۔ کھلاڑی میں تو سپورٹس مین اسپرٹ ہوتا ہے ۔ یہ کیسا کھلاڑی ہے جو معاشرے میں نفرتوں کے بیج بو رہا ہے۔ عمران نیازی کی جانب سے معاشرے میں عدم برداشت کے رویے کو پروان چڑھانے کا ایک حالیہ واقعہ میرے پیش آیا ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹرز فیملی نے اسلام آبادسے لاہور آتے وقت بھیرہ کے مقام پر مجھے گالی گلوچ کا نشانہ بنا یا۔ ہر طبقہ کے لوگوں نے میرے ساتھ حالیہ پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ملک کو اس وقت مہنگائی قرضوں معاشی مشکلات کاسامنا ہے تو یہ سب مسائل ایک دو سال میں حل کئے جا سکتے ہیں،جب معاشرہ نفرت و انتہا پسندی میں مبتلا ہو جائے تو اس سے نکلنے میں صدیوں لگتے ہیں،عمران نیازی جو کھلاڑی تھا توقع تھی کہ سیاست میں سپورٹ مین سپرٹ پیدا کرے گا لیکن وہ نفرت کا زہر معاشرے میں پھیلارہا ہے، اگر نفرت و انتہا پسندی کو معاشرے سے ختم نہ کیا تو یہ لاعلاج بیماری کی شکل اختیار کر جائے گا،ہلڑ بازی سے میری شہرت کا نقصان نہیں پہنچا لیکن اس کلچر کی نمائندگی ہوئی جو عمران نے اپنے کارکنوں کو سکھایاہے، اوورسیز پاکستانی مجھ سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس رویہ پر مجھے میسجز بھیجے ہیں اور اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آج سے چند سال پہلے بھی نوجوان میں نفرت پیدا کر کے مجھے گولی ماری گئی جو آج بھی جسم میں موجود ہے، عمران نیازی حکومت اور کارکنوں کی تربیت کرنے میں ایک بار پھر ناکام ہوئے،واقعہ کے بعد چاہتا تو قانونی کارروائی کر سکتا ہوں لیکن خواتین و بچوں کی وجہ سے کارروائی نہیں کروں گا، معاشرے سے نفرت اور انتہاپسندی کے خاتمے کی تدبیریں سوچتا ہوں،ایف آئی آر عوام کی عدالت میں درج کرواں گا تاکہ اس قسم کے رویوں کی حوصلہ شکنی ہو سکیپی ٹی آئی کے سپورٹرز ٹھنڈے دماغ سے سوچیں اپنے لیڈر سے محبت کیلئے اس طرح جاہلانہ حرکتیں کیا انہیں زیب دیتی ہیںبحیثیت قوم ہمیں ملک میں جمہوریت و آزادی اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔